بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 ذو القعدة 1445ھ 16 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

کسی کام کے حصول کے لئے روزہ رکھنے کی منت ماننے کا حکم


سوال

کسی کام کے حصول کے لئے روزہ رکھنے کی منّت ماننا کیسا ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں کسی کام کے ہونے کے لئے روزہ رکھنے کی منّت درست ہے، اور اس سے نذر منعقد ہوجاتی ہے، کیوں کہ یہ عبادتِ مقصودہ ہے، اور عبادتِ مقصودہ کی منّت ماننے سے نذر منعقد ہوجاتی ہے، لہذا کام ہونے پر منّت مانا ہوا روزہ رکھنا ضروری ہے۔

فتاوی شامی میں ہے:

"(ومن نذر نذراً مطلقاً أو معلقاً بشرط وكان من جنسه واجب) أي فرض كما سيصرح به تبعاً للبحر والدرر (وهو عبادة مقصودة) خرج الوضوء وتكفين الميت (ووجد الشرط) المعلق به (لزم الناذر)؛ لحديث: «من نذر وسمى فعليه الوفاء بما سمى» (كصوم ... الخ".

(کتاب الایمان، مطلب فی احکام النذر، ج:3، ص:735، ط:ایج ایم سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144406100397

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں