بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

اہلِ سنت والجماعت کی راہ سے ہٹے ہوئے شخص کے وعظ و مسائل سننے کا حکم


سوال

 ڈاکٹر فرحت  ہاشمی صاحبہ کو سننا کیسا ہے؟  نیز جو مسائل وہ بتاتی ہیں ان کے بارے میں علماء کرام کی کیا رائے ہے؟

جواب

ڈاکٹر فرحت ہاشمی کے عقائد و نظریات  جمہور اہلِ سنت و الجماعت کے عقائد و نظریات کے یک سر خلاف ہیں (جیسے اجماعِ امت کو اہمیت نہ دینا، تقلید کو علی الاطلاق شرک کہنا، صرف ترجمہ قرآن پڑھنے کو اجتہاد کے لیے کافی سمجھنا، تین طلاق کو ایک طلاق کہنا، بغیر طہارت کے قرآن چھونا،حالتِ حیض میں نماز کو لازمی سمجھنا، دین میں آسانی ہے کے نام سے لوگوں کو اپنے من کے مطابق عمل کی ترغیب دینا، فقہی اختلافات کے ذریعے دین میں شکوک وشبہات پیدا کرنا، لوگوں کو اہلِ حق علماء سے بدظن کرنا وغیرہ)؛ اس لیے ان کے دروس ومسائل سننا ایک عام آدمی کے  لیے (جو دینی مسائل سے زیادہ واقف نہ ہو اور    رطب ویابس میں امتیاز کرنے سے قاصر ہو)  جائز نہیں ہے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144209200056

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں