بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کنویں میں آدمی گرکر مرگيا، اب پانی کا کیا حکم ہے؟


سوال

اگر آدمی کنویں میں گر کر  مر جائے تو کنواں  کیسے پاک ہو گا؟

جواب

واضح رہے کہ اگر کنویں میں کوئی آدمی گرکر مرجائے تو اس کنویں کے تمام پانی کو نکالنا ضروری ہے اور اگر کنواں جاری ہو، تو ایک وقت ہی جتنا پانی کنویں میں جمع رہتا ہے، اتنی مقدار میں پانی نکال دینے سے کنواں پاک ہوجائے گا۔ 

بدائع الصنائع میں ہے:

"وعن ابن عباس وابن الزبير - رضي الله عنهما - أنهما أمرا بنزح جميع ماء زمزم حين مات فيها زنجي وكان بمحضر من الصحابة - رضي الله عنهم -، ولم ينكر عليهما أحد فانعقد الإجماع عليه وأما الفقه الخفي فهو أن في هذه الأشياء دما مسفوحا وقد تشرب في أجزائها عند الموت فنجسها......والآدمي وما كانت جثته مثل جثته كالشاة ونحوها يجاور جميع الماء في العادة؛ لعظم جثته فيوجب تنجيس جميع الماء."

(‌‌كتاب الطهارة،فصل في بيان المقدار الذي يصير به المحل نجسا،75/1،دار الكتب العلمية)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144401100452

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں