بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

29 جُمادى الأولى 1446ھ 02 دسمبر 2024 ء

دارالافتاء

 

کون سے پرندے گھر میں پال سکتے ہیں؟


سوال

کون سے پرندے گھر میں  پال سکتے ہیں ؟

جواب

گھر میں پرندوں کو پالنا جائز ہے، اس میں کسی قسم کے پرندے کے پالنے کی قید نہیں ہیں، البتہ جو ایذاء دینے والے پرندے ہیں: جیسے چیل، کوا وغیرہ، ان کو پالنے سے اجتناب کرنا چاہیے تاکہ کسی کے لیے  تکلیف کا باعث نہ بنیں، باقی  جس پرندے کو بھی پالا جائے، اس کے حقوق ادا کرنا یعنی اس کی خوراک وغیرہ کا دھیان رکھنا ضروری ہے۔

صحیح بخاری میں ہے:

"عن ابن عمر رضي الله عنهما: عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: دخلت ‌امرأة ‌النار في هرة ربطتها، فلم تطعمها، ولم تدعها تأكل من خشاش الأرض."

(كتاب  بدء الخلق، ج:3، ص:1205، ط:دار ابن كثير)

مرقاۃ المفاتیح میں ہے:

"وفي شرح السنة: فيه فوائد، منها: أن صيد المدينة مباح بخلاف صيد مكة. قلت: لو ثبت هذا لارتفع الخلاف في أن المدينة لها حرم أم لا. لكن للشافعية أن يقولوا ليس نص في الحديث على أنه من صيد المدينة لاحتمال أنه صيد من خارجها وأدخل فيها. وحينئذ لا يضر، فإن الصيد لو أخذ خارج مكة، ثم أدخل في الحرم وذبح كان حلالا. عندهم، فكذا هذا والله أعلم. قال: وإنه لا بأس أن يعطى الصبي الطير ليلعب به من غير أن يعذبه."

(كتاب الآداب، باب المزاح، ج:7، ص:3061، ط:دار الفكر)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144604100321

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں