بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

21 شوال 1445ھ 30 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کوئی شخص بیرون ملک میں اکیلا مقیم ہو اور شہوت ہو تو کیا کرے؟


سوال

 اگر کوئی شخص بیرون ملک ہو اور اس کو شہوت ہو تو وہ کیا کرے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں اگر وہ شادی شدہ ہے تو  وہ اولاً اپنی بیوی کو اپنے پاس لانے کی کوشش کرے، اور اگر ایسا نہ کرسکے یا وہ شادی شدہ نہ ہو تو  وہیں بیرون ملک شادی کا اہتمام  کرے، اور اگر اس کے بھی اسباب نہیں ہوں اور اس پر شہوت غالب ہو تو اس کو چاہیے کہ  روزے  رکھے۔اور اگر اس سے بھی کام نہ ہو تو ایسا شخص بیرون کی رہائش ترک کردے تاکہ گناہ سے محفوظ رہے ۔   

مشکوٰۃ المصابیح میں ہے:

"عن عبد الله بن مسعود قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: يا ‌معشر ‌الشباب من استطاع منكم الباءة فليتزوج فإنه أغض للبصر وأحصن للفرج ومن لم يستطع فعليه بالصوم فإنه له وجاء."

(كتاب النكاح، الفصل  الاول، ج:2، ص:927، ط:المكتب الاسلامي)

احیاء علوم الدین میں ہے:

"فلينظر ‌المريد ‌إلى ‌حاله وقلبه فإن وجده في العزوبة فهو الأقرب وإن عجز عن ذلك فالنكاح أولى به ودواء هذه العلة ثلاثة أمور الجوع وغض البصر والاشتغال بشغل يستولي على القلب."

(ربع المهلكات، كتاب كسر الشهوتين، ج:3، ص:104، ط:دار المعرفة)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144508101552

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں