ایک مفلس شخص مرجائے اور اس کے ذمے دین ہو اور اس کا کوئی بھی نہ تو دین کا مطالبہ کس سے ہوگا؟
اگر کوئی مفلس ہوکر مرجائے ، وراثت میں پیچھے کوئی مال یا سامان نہ چھوڑے اور کسی نے اس کی طرف سے دَین کی ادائیگی كي ذمہ داری بھی نہ اٹھائی ہو تو اس کے دین کا مطالبہ کسی نہیں ہوگا۔ بہتر ہے کہ قرض خواہ اس کو معاف کرے ؛ تاکہ اس کے لئے آخرت میں آسانی ہو
فتاوی شامی میں ہے:
"يعني: أن الدين يسقط عن الميت المفلس إلا إذا كان به كفيل حال حياته أو رهن".
(حاشية ابن عابدين على الدر المختار: كتاب الكفالة (5/ 312)، ط. سعيد)
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144311100290
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن