بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 جُمادى الأولى 1446ھ 13 نومبر 2024 ء

دارالافتاء

 

کوئی مفلس ہوکر مرجائے تو اس کے قرض کا مطالبہ کس سے ہوگا؟


سوال

ایک مفلس شخص مرجائے اور اس کے ذمے دین ہو اور اس کا کوئی بھی نہ تو دین کا مطالبہ کس سے ہوگا؟

جواب

اگر کوئی مفلس ہوکر مرجائے ، وراثت میں پیچھے کوئی مال یا سامان  نہ چھوڑے اور کسی نے  اس کی  طرف سے دَین کی ادائیگی  كي ذمہ داری  بھی نہ اٹھائی ہو تو اس کے دین کا مطالبہ کسی نہیں ہوگا۔ بہتر ہے کہ قرض خواہ اس کو معاف کرے ؛ تاکہ اس کے لئے  آخرت میں آسانی ہو 

فتاوی شامی میں ہے:

"يعني: أن الدين يسقط عن الميت المفلس إلا إذا كان به كفيل حال حياته أو رهن".

(حاشية ابن عابدين على الدر المختار: كتاب الكفالة (5/ 312)، ط. سعيد)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144311100290

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں