بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کچھ رقم دے کر یومیہ نفع لینا


سوال

 ہمارے  شہر میرپور ساکرو  میں  لوگوں  کا  ایک گروپ ہے  واٹس  ایپ  پر  اس میں دیے گئے نمبر پر ایک مرتبہ 750 بھیجتے ہیں  پھر انھیں  بغیر کسی محنت کے روزانہ 200 یا کبھی 300 ملتے ہیں کیا یہ رقم سود میں شمار ہوگی؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں لوگ  جس  مطلوبہ نمبر پر پیسے  بھیجتے ہیں  وہ قرض ہے اور اس پر جو یومیہ نفع ملتا ہے وہ سود کے حکم   میں ہے، لہذا یہ نفع لینا جائز نہیں ہے۔

السنن الكبري للبيہقی ميں ہے:

"عن فضالة بن عبيد صاحب النبي صلى الله عليه وسلم أنه قال : " كل قرض جر منفعة فهو وجه من وجوه الربا" موقوف."

(كتاب البيوع ، باب كل قرض جر منفعة فہو ربا : 573/5 ، رقم : 10933، ط : دارالکتب العلمیۃ)

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144308101785

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں