میں فریڈ فارورڈنگ کاکام کرتا ہوں، جس کی صورت یہ ہوتی ہے کہ سب سے پہلے ہم شپنگ لائن (جن کے جہاز اور کنٹینر ہوتے ہیں ) سے رابطہ کرتے ہیں، پھر ہم شپر (جس کا ساما ن ہوتا ہے ) سے معلومات لیتے ہیں ،کہ مال کہاں جائے گا کیاکیا جائے گا ،کس باکس میں جائے گا ، سائز کیا ہوگا ،پھر ہم گاہک کو پیسے بتاتے ہیں ،پھر ہم ادائیگی کی صورت طے کرتے ہیں (ایک ہفتہ ،ایک مہینہ ،دومہینے )، جس کی بنیاد پر ہم اپنا نفع یا بروکری طے کرتے ہیں، اس کے بعد ہمارا معاہدہ ہوجاتا ہے، پھر ہم پارٹی (بائع ) کی طرف سے کنٹینر اٹھاتے ہیں ،فیکٹری میں بھیجتے ہیں ،لوڈ کرتے ہیں ،پھر پارٹی اپنامال ہم کو دیتی ہے ،پھر ہم پورٹ پر لے جاتے ہیں، وہاں پورٹ اپنی ضمانت میں لے لیتاہے، اس کے بعد وہ جہاز پر لوڈ کرتے ہیں اور جس کو بائع (پارٹی ) نے سیل (بیچا)ہوتا ہے اس کے ملک پہنچتاہے ،اس کے بعد وہ خالی کرکے واپس کرتے ہیں ،اور اس سب کو ہم دیکھ رہے ہوتے ہیں اپنی نگرانی میں ۔
پوچھنا یہ ہے کہ مذکورہ صورت میں ہمارا کمیشن لینا جائز ہے یانہیں؟
صورتِ مسئولہ میں زیرِ نظر معاملہ میں سائل کی حیثیت کمیشن ایجنٹ کی ہے اور شرعاً اپنے کام کے عوض باقاعدہ کمیشن طے کرکے اپنی محنت اور مزدوری (کمیشن ) لینا جائز ہے۔
درر الحكام فی شرح مجلۃ الأحكام میں ہے:
[ (المادة 43) المعروف عرفا كالمشروط شرطا]
"المعروف عرفا كالمشروط شرطا وفي الكتب الفقهية عبارات أخرى بهذا المعنى " الثابت بالعرف كالثابت بدليل شرعي " و " المعروف عرفا كالمشروط شرعا " و " الثابت بالعرف كالثابت بالنص والمعروف بالعرف كالمشروط باللفظ، وقد سبق لنا أن عرفنا العرف والعادة. فإليك الأمثلة على هذه القاعدة: لو اشتغل شخص لآخر شيئا ولم يتقاولا على الأجرة ينظر للعامل إن كان يشتغل بالأجرة عادة يجبر صاحب العمل على دفع أجرة المثل له عملا بالعرف والعادة، وإلا فلا"
(١/ 51)ط:دارالجيل
فتاوی شامی میںہے:
"وفي الحاوي: سئل محمد بن سلمة عن أجرة السمسار، فقال: أرجو أنه لا بأس به وإن كان في الأصل فاسدا لكثرة التعامل وكثير من هذا غير جائز، فجوزوه لحاجة الناس إليه كدخول الحمام"
(کتاب الاجارۃ،مطلب فی اجرۃ الدلال،ج6،ص63،ط:سعید)
شرح المجلۃ لسلیم رستم باز میں ہے:
"الاجیر المشترک لا یستحق الاجرۃالا بالعمل"
(الکتاب الثانی فی الاجارۃ،الباب الاول فی الضوابط العمومیة،المادۃ424،ج1،ص189،ط:رشیدیة)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144305100145
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن