کیاسعودی عرب میں جولوگ رہتےہیں وہ سب حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی آل میں سےہیں؟
واضح رہے کہ لفظ" آل"کا اطلاق متعدد معنوں پرہوتاہے،آل کا اطلاق حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی اولاد و اہل بیت پر بھی ہوتا ہے،آل کا اطلاق بنو ہاشم اور بنو عبد المطلب پر بھی ہوتا ہے،اور لفظ آل کا اطلاق تمام امت پر بھی ہوتا ہےاور ہر نیک کار متقی پربھی ہوتا ہے،لیکن اکثر علماء کے نزدیک لفظ آل کا اطلاق آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اولاد پر ہی ہوتا ہے،اس اعتبار سےسعودی عرب کےتمام لوگ حضورصلی اللہ علیہ وسلم کے آل میں داخل نہیں صرف سعودی عرب کے وہ لوگ آل میں داخل ہیں جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اولاد در اولاد میں سے ہیں۔
شرح النووی على مسلم میں ہے:
"واختلف العلماء في آل النبي صلى الله عليه وسلم على أقوال أظهرها وهو اختيار الأزهري وغيره من المحققين أنهم جميع الأمة والثاني بنو هاشم وبنو المطلب والثالث أهل بيته صلى الله عليه وسلم وذريته والله أعلم."
(كتاب الصلاۃ،باب الصلاۃ علی النبی صلی اللہ علیہ وسلم الخ،124/4،ط:دار احیاء التراث)
فتاوی شامی میں ہے:
"(قوله: وعلى آله) اختلف في المراد بهم في مثل هذا الموضع؛ فالأكثرون أنهم قرابته - صلى الله عليه وسلم - الذين حرمت عليهم الصدقة على الاختلاف فيهم، وقيل جميع أمة الإجابة وإليه مال مالك واختاره الأزهري والنووي في شرح مسلم، وقيل غير ذلك شرح التحرير."
(مقدمہ ردالمحتار،13/1،ط:سعید)
النبراس میں ہے:
"واختلف في «الآل» المصلى عليهم، فقيل بنو هاشم وقيل أولاده، وقيل: الفقهاء المجتهدون، وقيل: أتباعه وهو المختار، وعن أنس رضى الله عنه قال : سئل النبي صلي الله عليه وسلم عن آل محمد ، قال : (كل) تقي)، وفي رواية: كل مؤمن."
(مقدمہ شرح العقائد،ص:24،ط:مکتبہ بشری)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144405100926
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن