بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

5 محرم 1447ھ 01 جولائی 2025 ء

دارالافتاء

 

کیا بالوں میں تیل لگانے کا کوئی مسنون طریقہ ہے ؟


سوال

کیا بالوں میں تیل لگانے کا کوئی مسنون طریقہ ہے؟

جواب

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سر اور ڈاڑھی مبارک کے بالوں میں تیل استعمال فرماتے تھے، اور  روایت میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم تیل لگانے کے بعد سر پر ایک کپڑا رکھتے تھے، وہ کپڑا تیل سے اتنا تر ہوجاتا گویا تیل والے کا کپڑا معلوم ہوتا تھا۔زیتون کا تیل کھانے اور لگانے کی ترغیب روایات میں موجود ہے، البتہ تیل لگانے  کی  کوئی خاص کیفیت  کسی صحیح حدیث میں نہیں ملی۔

مشکاۃشریف میں ہے:

"وعن ‌أبي ‌هريرة ‌أن ‌رسول ‌الله ‌صلى ‌الله ‌عليه ‌وسلم ‌قال: من ‌كان ‌له ‌شعر ‌فليكرمه . ‌رواه ‌أبو ‌داود."

(‌‌كتاب اللباس، ‌‌باب الترجل، ‌‌الفصل الثاني، ج:2، ص:1265، ط:المكتب الإسلامي)

نسائی شریف میں ہے:

"أخبرنا محمد بن معمر، قال: حدثنا أبو عاصم، عن محمد بن بشر، عن أشعث بن أبي الشعثاء، عن الأسود بن يزيد، عن عائشة قالت: «كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يحب التيامن، يأخذ بيمينه، ويعطي بيمينه، ويحب التيمن في جميع أموره»."

(التيامن في الترجل، ج: 8، ص: 133، ر :5059، ط: مكتب المطبوعات الإسلامية - حلب)

الشمائل المحمدية للترمذی میں ہے: 

"عن أنس بن مالك قال: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يكثر دهن رأسه، وتسريح لحيته، ويكثر القناع، حتى كأنّ ثوبه ثوب زيّات."

(الشمائل المحمدية للترمذی، باب ما جاء في ترجل رسول الله صلى الله عليه وسلم (ص :40،رقم الحدیث: 32، ط: إحياء التراث)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144605100741

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں