کتنی حدود میں پانی نہ ملے تو تیمم ٹوٹ جاتا ہے؟
آپ کے سوال کا غالبا مقصد یہ ہے کہ کسی نے پانی نہ ملنے کی وجہ سے تیمم کیا تو اب کتنی حدود میں پانی مل رہا ہو تو تیمم ٹوٹ جائے گا تو بصورت مسئولہ اگر ایک میل پانی کے دور ہونے کی وجہ سے تیمم کیا ،پھر پتہ چلا یا چل کر کسی ایسی جگہ پہنچا جہاں سے اب ایک میل سے کم فاصلے پر پانی ہے تو تیمم ٹوٹ جائے گا، پانی پر پہنچنا ضروری نہیں۔(عمدۃ الفقہ 244/1 بتغییر یسیر)
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 232):
"(من عجز) مبتدأ خبره تيمم (عن استعمال الماء) المطلق الكافي لطهارته لصلاة تفوت إلى خلف (لبعده) ولو مقيماً في المصر (ميلاً) أربعة آلاف ذراع، (أو لمرض) يشتد أو يمتد بغلبة ظن أو قول حاذق مسلم ولو بتحرك ... (أو برد) يهلك الجنب أو يمرضه."
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144212202302
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن