’’جواہر خمسہ ‘‘ کس کی کتاب ہے؟ اس میں صفحہ نمبراٹھارہ(۱۸)پر ایک دعا ہے جس کا تعلق نئے سال ہے، اس میں اس جیسے الفاظ ہیں: "هَذه سنةٌ جديدةٌ أسألُك فيها". کیا یہ دعا صحیح ہے؟
۱۔’’جواہرِ خمسہ‘‘ ہندوستان میں صوبہ گجرات کے ایک صوفی بزرگ شیخ محمد غوث گوالیار رحمہ اللہ(متوفی:۹۲۷ھ/۱۵۶۲ء) کی تالیف ہے، جوعملیات وتعویذات اور اوراد ووظائف پر مشتمل ہے، اصل کتاب فارسی ز بان میں ہے، بعد میں عربی زبان اور اردو زبان میں بھی اس کا ترجمہ ہوا ہے۔
۲۔سوال میں’’جواہرِ خمسہ‘‘ کے حوالے سے نئے سال کے آغاز کے موقع پر پڑھی جانے والی جس دعاء کا ذکر کرکے اس کے بارے میں دریافت کیا گیا ہے، یہ دعاء ’’جواہرِ خمسہ‘‘ میں : "هَذه سنةٌ جديدةٌ أسألُك فيها"کے الفاظ سے تو ہمیں نہیں ملی،البتہ اس سے ملتے جلتے الفاظ میں درج ذیل تفصیل کے ساتھ مذکور ہے:
"رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم محرم کاچاند دیکھو تو یہ دعاء پڑھو:
مَرْحَباً بِالسَّنَةِ الْجَدِيْدَة وَالْيَوْمِ الْجَدِيْدِ وَالسَّاعَةِ الْجَدِيْدَةِ وَمَرْحَباً بِالْكَاتِبِ وَالشَّاهِدِ والشَّهِيْدِ، اُكْتُبْ فِىْ صَحِيْفَتِيْ: بَسْمِ اللهِ الرَّحْمانِ الرَّحِيْمِ، أَشْهَدُ أَنْ لَّا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيْكَ لَهُ، وَأَشْهَدُ أّنَّ مُحَمَّداً عَبْدُهُ وَرَسُوْلُهُ، وَأّنَّ الْجَنَّةَ حَقٌّ، وَأّنَّ النَّارَ حَقٌّ، وَأّنَّ السَّاعَةَ آتِيَةٌ لَا رَيْبَ فِيْهَا، وَأَنَّ اللهَ يَبْعَثُ مَنْ فِيْ الْقُبُوْرِ".
(الجواهر الخمسة، الجوهر الأول في عبادة العابدين، ص:32، ط: دار الكتب العلمية)
مذکورہ دعاء ’’جواہرِ خمسہ‘‘ میں بغیر کسی سند کے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب کرکے ذکر کی گئی ہے،کتبِ حدیث وکتبِ اَدعِیہ اوردیگر کتب میں بھی تلاش کے باوجود ہمیں یہ دعاء نہیں مل سکی،اس لیے اسے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب کرکے بیان کرنے اور اس پر عمل کرنے سے احتراز کرناچاہیے۔البتہ اس دعاء کے الفاظ اور ان کامعنی ومفہوم درست ہے ، اس لیے نئے سال کے آغاز کے موقع پر مطلق دعاء کے طور پر اس کے پڑھنے میں کوئی حرج نہیں ۔
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144501100638
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن