ایک بندہ اپنے والد کی طرف سے فدیہ ادا کرتا ہے ، کیا وہ یہ فدیہ اپنی غریب بہن کو دے سکتا ہے ؟
صورت مسؤلہ میں چوں کہ فدیہ والد کی طرف سے ادا کیا جارہا ہے،تو والد کے اصول (باپ ،دادا ، پردادا وغیرہ ) اور فروع (بیٹا ، بیٹی ، پوتا وغیرہ ) کو والد کے فدیہ کی رقم نہیں دی جا سکتی ،لہذا سائل کے لیے اپنی غریب بہن کو اپنے والد کے فدیہ کی رقم دینے کی شرعا اجازت نہیں ۔
فتاویٰ ہندیہ میں ہے:
"ومصرف ھذہ الصدقۃ ما ھو مصرف الزکاۃ."
[کتاب الزكاة ، الباب الثامن فی صدقۃ الفطر، جلد: اول، صفحہ:194، مطبوعہ:مکتبہ رشیدیہ کوئٹہ]
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144311100073
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن