میں نے سنا تھا کہ عام بریلوی آدمی کو مشرک نہ کہو؛ کیوں کہ ان کو عقیدے کا پتا نہیں ، اگرعام آدمی بریلوی آدمی قربانی میں شریک ہوجائے بڑے جانور میں تو باقی صحیح العقیدہ لوگوں کی قربانی درست ہے یانہیں؟
اگر کسی شخص کے عقائد شرک کی حد تک نہ پہنچے ہوں تو ایسے شخص کی شرکت سے بقیہ صحیح العقیدہ شرکاء کی قربانی فاسد نہ ہوگی۔ فقط واللہ اعلم
مزید تفصیل کے لیے درج ذیل لنک پر فتاویٰ ملاحظہ کیجیے:
بریلویوں کے ساتھ قربانی کے جانور میں شریک ہونا
فتوی نمبر : 144112200845
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن