بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کسی شخص کے عقائد شرک کی حد تک نہ پہنچے ہوں تو قربانی میں اسے شریک کیا جاسکتا ہے؟


سوال

 میں نے سنا تھا کہ عام بریلوی آدمی کو مشرک نہ کہو؛ کیوں کہ ان کو عقیدے کا پتا نہیں ، اگرعام آدمی بریلوی آدمی قربانی میں شریک ہوجائے بڑے جانور میں تو  باقی صحیح العقیدہ لوگوں کی قربانی درست  ہے یانہیں؟

جواب

اگر  کسی شخص کے عقائد شرک کی حد تک نہ پہنچے ہوں تو ایسے شخص کی شرکت سے بقیہ صحیح العقیدہ شرکاء کی قربانی  فاسد  نہ  ہوگی۔ فقط واللہ اعلم

مزید تفصیل کے لیے درج ذیل لنک پر فتاویٰ ملاحظہ کیجیے:

بریلویوں کے ساتھ قربانی کے جانور میں شریک ہونا

بریلوی کا ذبیحہ


فتوی نمبر : 144112200845

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں