بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

موجودہ دور میں کسی کو لونڈی بنانے کا حکم


سوال

قرآن میں لونڈی کے بارے میں حکم ہے، کیا آج کے دور میں بھی اس کا حکم ہے؟ اس کی کیا شکل ہے؟

جواب

موجودہ دور میں کسی عورت کو باندی یا لونڈی نہیں بنایاجاسکتا؛ اس لیے کہ غلام/باندی بنانے کی اجازت  کے لیے  جو شرائط ہیں وہ اس دور میں مکمل نہیں ہیں کہ  شرعی جہاد ہو، امام المسلمین کی رائے ہو اورمسلمانوں اورغیر مسلموں میں کوئی ایسا معاہدہ نہ ہو جس کی رو سے ایک دوسرے کے قیدیوں کو غلام نہ بنایاجاسکتا ہو  وغیرہ۔ موجودہ دور میں اقوامِ متحدہ کی سطح پر تمام رکن ممالک کے مابین غلامی کا سلسلہ موقوف کرنے کا معاہدہ ہوچکا ہے، اس لیے اس دور میں مسلمانوں نے بھی یہ سلسلہ بالکل موقوف کردیا ہے، لہٰذا اب کسی عورت کو باندی بناناجائز نہیں ہے۔  نیز کسی آزاد عورت کو فروخت کرنا کسی کے لیے بھی جائز نہیں ہے، اس لیے موجودہ دور میں کسی عورت کو خرید کر بھی باندی نہیں بنایا جاسکتا۔ فقط واللہ اعلم

تفصیل کے لیے درج ذیل لنک ملاحظہ کیجیے:

ہندو لڑکی کو باندی بنانا

موجودہ دور میں باندیوں اور لونڈیوں کا تصور


فتوی نمبر : 144109202451

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں