ایک لڑکی کا سوال یہ ہے کہ اس کا سسر بہت امیر مگر کنجوس بھی ہے تو کیا اس کے پیسے بغیر اس کی اطلاع کے لے کر علاقے میں ایک بہت غریب لڑکی کی شادی ہے اس میں استعمال کیا جا سکتا ہے؟
واضح رہے کہ شریعت نے ہر ایک کو اپنے مال میں تصرف کرنے کی اجازت دی ہے،کسی دوسرے کے مال میں اس کی اجازت کے بغیر تصرف کرنا شرعا جائز نہیں ہے،لہذاصورتِ مسئولہ میں لڑکی کے لیے اپنے سسر کے مال میں اس کی اجازت کے بغیر تصرف(خیرات وغیرہ) کرناشرعا ناجائز ہے۔
مجلۃ الاحکام العدلیۃ میں ہے:
"(المادة 96) : لا يجوز لأحد أن يتصرف في ملك الغير بلا إذنه."
(المقالة الثانية في بيان القواعد الكلية الفقهية،ص27،ط؛دار الجیل)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144311101257
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن