بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

26 شوال 1445ھ 05 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

کسی کا مال اس کی اجازت کے بغیر استعمال کرنا


سوال

ایک لڑکی کا سوال یہ ہے کہ اس کا سسر بہت امیر مگر کنجوس بھی ہے تو کیا اس کے پیسے بغیر اس کی اطلاع کے لے کر علاقے میں ایک بہت غریب لڑکی کی شادی ہے اس میں استعمال کیا جا سکتا ہے؟

جواب

واضح رہے کہ  شریعت نے ہر ایک کو اپنے مال میں تصرف کرنے کی اجازت دی ہے،کسی   دوسرے کے مال میں اس کی اجازت کے بغیر تصرف کرنا شرعا جائز نہیں ہے،لہذاصورتِ مسئولہ میں لڑکی کے لیے اپنے سسر کے مال میں اس کی اجازت کے بغیر تصرف(خیرات وغیرہ) کرناشرعا ناجائز ہے۔

مجلۃ الاحکام العدلیۃ میں ہے:

"(المادة 96) : لا يجوز لأحد أن يتصرف في ملك الغير بلا إذنه."

(‌‌المقالة الثانية في بيان القواعد الكلية الفقهية،ص27،ط؛دار الجیل)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144311101257

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں