بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

کسی دن اورتاریخ کو بھاری (منحوس ) سمجھنا


سوال

میری بیوی میکے گئی تھی،  وہاں پے ڈیلیوری ہوئی اور ڈیلیوری ہونے کے بعد چھ سات مہینے  کے بعد گھر آ رہی ہے،  جس دن وہ آرہی ہے وہ دن اتوار کا ہے،اب یہ پوچھنا تھا کہ بہت سے لوگوں نے کہا ہے: اتوار کا دن ٹھیک نہیں ہے  اور  کہہ رہے ہیں:  یہ بچے اور  ماں کے لیے بھاری ہوسکتا ہے۔  اب مہربانی  کرکے بتائیے: کیا اسی دن انہیں لاؤں  ٹھیک ہے  یا اگلے دن ان کو لاؤں ؟

جواب

واضح رہے کہاسلام میں کسی دن، کسی مہینے، کسی سال یا کسی چیز کی نحوست کا کوئی تصور ہی نہیں ہے، البتہ نحوست صرف گناہ میں ہے، اور ساری نحوستیں اللہ کی نافرمانی کے نتیجے میں پیدا ہوتی ہیں،اورشیطان نے نحوست کے حقیقی اسباب ووجوہات ہماری نگاہوں سے پوشیدہ کرلی ہیں جن میں ہم مبتلا ہیں۔

لہذاصورتِ  مسئولہ میں  اتوارکے دن کو بھاری سمجھنااوریہ نظریہ رکھناکہ اتوارکادن ٹھیک نہیں ہےیہ نظریہ بلادلیل ،قرآن وسنت کے منافی اور غلط عقیدہ ہے ایسے غلط عقیدہ سے احتراز ضروری ہے۔

صحیح بخاری میں ہے:

"عَنْ أَبِيْ هرَیْرَۃَ رَضِيَ اللّٰہُ عَنْه عَن النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ: لَا عَدْوٰی وَلَا طِیَرَۃَ وَ لَا هامَة وَلَا صَفَرَ." (صحیح البخاري، رقم الحدیث:۵۷۶)
ترجمہ: ’’حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ: مرض کا اللہ کے حکم کے بغیر دوسرے کو لگنا، بدشگونی، مخصوص پرندے کی بدشگونی اور صفر کی نحوست؛ یہ ساری باتیں بے بنیاد ہیں جن کی کوئی حقیقت نہیں۔‘‘

اورفتاوی محمودیہ میں ہے:

’’سوال: اس بارے میں شرعی حکم سے مطلع فرمادیں کہ دن ،تاریخ کومنحوس سمجھنااچھاہے یابرا؟ اورکیارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جمعرات اورسنیچرکےھ دن زیادہ سفرفرماتے تھے؟

الجواب حامدًا و مصلیًا:حضرت مجددالف ثانی رحمہ اللہ نے لکھاہے کہ اس امت میں کسی دن (تاریخ وغیرہ) میں نحوست نہیں ، البتہ بعض دن اوربعض تاریخ میں خیروبرکت زیادہ ہے، جمعرات اورسنیچر کے سفرمیں خیروبرکت ہے۔‘‘

(فتاوی محمودیہ ، باب مایتعلق بالسعادۃ والنحوسۃ 1/ 234ط: فاروقیہ کراچی)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144308101237

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں