بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 محرم 1447ھ 03 جولائی 2025 ء

دارالافتاء

 

کسی اور کی طرف سے قربانی کی صورت میں دعا کس طرح پڑھیں ؟


سوال

جب ہم قربانی کرتے ہیں پھر اللہم تقبل الخ پڑھتے ہیں۔ اگر اپنے گھر والوں کی طرف سے کرنا ہو تو اس وقت کیا پڑھیں؟

جواب

ذبح کرنے کے بعد  درج ذیل دعا پڑھ لینی چاہیے:

"اَللّٰهُمَّ تَقَبَّلْهُ مِنِّيْ كَمَا تَقَبَّلْتَ مِنْ حَبِيْبِكَ مُحَمَّدٍ وَّ خَلِيْلِكَ إبْرَاهِيْمَ عَلَيْهِمَا السَّلَام". 

ترجمہ: اے اللہ اس قربانی کو میری طرف سے قبول فرما جیسے تو نے  اپنے حبیب  حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور اپنے خلیل ابراہیم علیہ السلام کی  طرف سے قبول فرمائی۔

اگر کسی اور کی طرف سے ذبح کر رہا ہو تو مذکورہ دعا میں   "مِنِّيْ" کی جگہ" مِنْ "  کے بعد اس شخص کا نام لے لے، مثلاً زید کی طرف سے قربانی کی جارہی ہو تو یوں کہا جائے :"اَللّٰهُمَّ تَقَبَّلْهُ مِنْ زیدٍ كَمَا تَقَبَّلْتَ مِنْ حَبِيْبِكَ مُحَمَّدٍ وَّ خَلِيْلِكَ إبْرَاهِيْمَ عَلَيْهِمَا السَّلَام".۔ 

حدیث شریف میں ہے:

’’عن عائشة: أن رسول الله صلى الله عليه وسلم أمر بكبش أقرن يطأ في سواد، ويبرك في سواد، وينظر في سواد، فأتي به ليضحي به، فقال لها: «يا عائشة، هلمي المدية»، ثم قال: «اشحذيها بحجر»، ففعلت: ثم أخذها، وأخذ الكبش فأضجعه، ثم ذبحه، ثم قال: «باسم الله، اللهم تقبل من محمداللهم تقبل من محمد، وآل محمد، ومن أمة محمد، ثم ضحى به»‘‘.

( كتاب صحيح مسلم، كتاب الأضاحي، باب استحباب الضحية وذبحها مباشرة بلا توكيل والتسمية والتكبير، 78/6، ط: التركية )

لمعات التنقیح میں ہے:

"وقوله: (من محمد وآل محمد ومن أمة محمد) يريد به الاشتراك في الثواب تفضلا منه - صلى الله عليه وسلم."

(لمعات التنقيح في شرح مشكاة المصابيح، باب في الأضحية، الفصل الأول، ج3، ص572، الناشر: دار النوادر، دمشق)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144612100726

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں