زید نے عمر سے یہ کہا کہ مجھےزکات کی رقم دےدو، مجھے کسی کو دینی ہے اور زید مقروض ہے، کیا زید اس رقم سے اپنے قرض کی ادائیگی کر سکتا ہے ؟
صورتِ مسئولہ میں جب زید نے کسی اور کے لیے عمر سے زکات کی رقم لی ہے تو زید کے لیے اس سے اپنا قرض ادا کرنا ناجائز ہے، اگر چہ زید مستحقِ زکات کیوں نہ ہو ! البتہ اگر عمر نے دیتے وقت یہ کہا ہو کہ "جیسے چاہو خرچ کرو" تو زید کے لیے اس رقم سے اپنا قرض اتارنے کی اجازت ہوگی۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 269):
"وللوكيل أن يدفع لولده الفقير وزوجته لا لنفسه إلا إذا قال: ربها ضعها حيث شئت". فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144206200757
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن