بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

8 ذو القعدة 1445ھ 17 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

کسی خاص کمپنی کی مصنوعات خریدنے پر کمپنی سے کمیشن وصول کرنے کا حکم


سوال

میں ایک ہسپتال میں آپریشن تھیٹر میں کام کرتا ہوں،ہم آپریشن میں جو سامان استعمال کرتے ہیں وہ کئی طرح کی کمپنیاں بناتی ہیں، ایک دوسری کمپنی کا ملازم چاہتا ہے کہ ہم اُس کی کمپنی کا سامان استعمال کریں، اور اس کمپنی کے سامان کو استعمال کرنے پر وہ ہمیں کمیشن دے گا، اس کمپنی کے سامان کی کوالیٹی میں کوئی فرق نہیں ہے، سامان کوئی دوا نہیں ہے وہ صرف آپریشن میں استعمال ہونے والی چیزیں ہیں، مثال کے طور پر apple کا موبائل اور samsumg کا موبائل کام دونوں سے ہو جائے گا ، بس برانڈ کی وجہ سے ایک کمپنی دوسری کمپنی سے زیادہ مہنگی ہے،اس صورت میں کیا دوسری کمپنی کا سامان استعمال کرنا اور اس سے ملنے والی کمیشن جائز ہے یا نہیں؟ مہربانی کرکے اس کو واضح  کر دیں۔

جواب

ہسپتال کی انتظامیہ جو سامان خرید کر دے سائل اس کو استعمال کرنے کا پابند ہے، اور اگر انتظامیہ متعلقہ شعبہ کے ذمہ داروں سے سامان کی خریداری میں رائے لے تو سائل اور دیگر ذمہ داروں پر لازم ہوتا ہے کہ اس مال کی خریداری کی رائے دیں جو انتظامیہ اور مریضوں کے حق میں بہتر ہو، سائل کا کسی کمپنی سے مذکورہ معاملہ کرکے رشوت لینا ہر گز جائز نہیں ۔

سنن ابو داؤد میں ہے:

"عن عبد الله بن عمرو، قال: لعن رسول الله صلى الله عليه وسلم ‌الراشي والمرتشي."

(کتاب الاقضیۃ، باب فی کراہیۃ الرشوۃ، ج:3، ص:300،رقم الحدیث: 3580، ط:المکتبۃ العصریۃ بیروت)

فتح القدیر میں ہے:

"وفي شرح الأقطع: ‌الفرق ‌بين ‌الرشوة والهدية أن الرشوة يعطيه بشرط أن يعينه، والهدية لا شرط معها."

(کتاب ادب القاضی،ج:7،ص:272،ط: مصر)

رد المحتار ميں ہے:

"وفي المصباح الرشوة بالكسر ما يعطيه الشخص الحاكم وغيره ليحكم له أو يحمله على ما يريد."

(کتاب القضاء، مطلب فی الکلام علی الرشوۃ والہدیۃ،ج:5،ص:362،ط:ایچ ایم سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144308101847

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں