وہ کون سی واحد خاتون تھیں کہ جن کی روح کو اللہ تعالی نے خود قبض کیا ؟
کسی خاتون کے بارے میں مذکورہ بات مستند طور پر ثابت نہیں ہے، البتہ تفسیر روح البیان میں بغیر سند کے یہ لکھا ہے کہ: جب حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کی روح قبض کرنے کے لیے فرشتہ آیا تو وہ اس پر راضی نہ ہوئیں تو اللہ تعالی نے ان کی روح ازخود قبض کی۔
لیکن یہ واقعہ کسی مستند روایت سے ثابت نہیں ہے، اس لیے اس واقعہ کو بھی بیان کرنے سے اجتناب کرنا چاہیے۔ نیز حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کی وفات رسول اللہ ﷺ کی وفات کے بعد ہوئی ہے، جب وحی کا سلسلہ بند ہوچکا تھا، اس لیے فرشتے کے واسطے کے بغیر اللہ تعالیٰ کے بذاتِ خود روح قبض کرنے کی بات وثوق سے کہی بھی نہیں جاسکتی۔
تفسیر روح البيان میں ہے:
"واعلم أن القابض لأرواح جميع الخلق هو الله تعالى حقيقة وأن ملك الموت وأعوانه وسائط ولذلك أضيف التوفي إليهم وقد يكون التوفي بدون وساطتهم كما نقل فى وفاة فاطمة الزهراء رضى الله عنها وغيرها."
(تفسير سورة الأنعام، ج: 3، ص: 45، ط: دار الفكر - بيروت)
وفيه أيضاً:
"على أن من خواص العباد من يتولى الله قبض روحه كما روى أن فاطمة الزهراء رضي الله عنها لما نزل عليها ملك الموت لم ترض بقبضه فقبض الله روحها."
(تفسير سورة الزمر، ج: 8 ص: 114، ط: دار الفكر - بيروت)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144503102388
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن