بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کیڑوں کو مارنے کا حکم


سوال

1: کیا کیڑ ے مکوڑوں کو مار سکتے ہیں ؟

2: بیما ری کوئی کا کوئی وظیفہ بتائیں جس سے یقینی شفا  ہوجائے۔

جواب

1: جو کیڑے مکوڑے   موذی ہوں تو  ایسے کیڑوں  کو مارنے میں شرعاً کوئی حرج نہیں۔

2:آپ پنج وقتہ نماز  کا اہتمام کریں، اور فرض نمازوں کے بعد اور تہجد میں اللہ تعالیٰ سے دعا کریں، اور مندرجہ ذیل آیت  پانچ مرتبہ پانی پر دم کرکے پینے کا اہتمام کریں،  ان شاء اللہ،  اللہ تعالیٰ ہر بیماری سے عافیت فرمادیں گے:

{اَللّٰهُ نُوْرُ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ مَثَلُ نُوْرِهٖ كَمِشْكٰوةٍ فِيْهَا مِصْبَاحٌ اَلْمِصْبَاحُ فِيْ زُجَاجَةٍ اَلزُّجَاجَةُ كَاَنَّهَا كَوْكَبٌ دُرِّيٌّ يُّوْقَدُ مِنْ شَجَرَةٍ مُّبٰرَكَةٍ زَيْتُوْنَةٍ لَّا شَرْقِيَّةٍ وَّلَا غَرْبِيَّةٍ  يَّكَادُ زَيْتُهَا يُضِيْۗءُ وَلَوْ لَمْ تَمْسَسْهُ نَارٌ  نُوْرٌ عَلٰي نُوْرٍ  يَهْدِي اللّٰهُ لِنُوْرِهٖ مَنْ يَّشَاۗءُ  وَيَضْرِبُ اللّٰهُ الْاَمْثَالَ لِلنَّاسِ وَاللّٰهُ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيْمٌ}

(سورۃ النور، آیت نمبر:35، پارہ نمبر:18)

اکمال المعلم شرح صحیح مسلم میں ہے:

"عن نافع  قال عبد الله  سمعت النبيصلى الله عليه وسلم يقول: "خمس من الدواب  لا جناح علي من قتلهن في قتلهن: الغراب والحدأة والعقرب والفأرة والكلب العقور"

وقيل: بل المراد بتعيين هذه الخمسة التنبيه على ما شابهها في الأذى، وقاسوا سائر السباع على الكلب العقور، وسائر ما يتصدى للافتراس من السباع، وعلى الحدأة والغراب ما في معناهما، وإنما خص لقربهما من الناس، ولو وجد ذلك من الرخم والنسور لكانت مثلها، وكذلك نبه بالفأرة على ما ضرره مثلها وأشذ منها كالوزغ، وكذلك نبه بالعقرب على الزنبور، وبالحية والأفعى على أشباهها من ذوات السموم والمهلكات".

(كتاب الحج،باب مايندب للمحرم وغيره قتله من الدواب في الحل والحرم، ج:4، ص:108، ط:دارالکتب العلمیۃ)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144212200701

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں