بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کرایہ کے مکان میں قبلہ رخ بیت الخلا (باتھ روم)


سوال

میں 4 دن پہلے ایک کرایہ کے مکان میں شفٹ ہوا ہوں اور آج غور کرنے پر پتا چلا کہ گھر میں موجود دونوں باتھ روم کی سیٹ قبلہ رخ کی  بیک سائیڈ ہے، مطلب جب باتھ استعمال کرنے کے لیے بیٹھے تو  قبلہ کی طرف پشت ہوتی ہے، مکان بھی ذاتی نہیں ہے،  ایسی صورت میں کیا حکم ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں مالکِ  مکان کو مذکورہ مسئلہ سے آگاہ کرکے بیت الخلا  کی نشست کے رخ کو صحیح کرلیا جائے اس طور پر کہ قضاءِ حاجت کے وقت قبلہ کی طرف رُخ یا پیٹھ نہ ہو ۔ نیز جب تک اس بات پر عمل نہ ہو، حتی الامکان استعمال کے وقت قبلہ کی طرف  پیٹھ کرنے والی جہت سے انحراف کریں، (یعنی جتنا ہوسکے رُخ موڑ کر بیٹھیں؛ تاکہ قبلہ کی طرف پشت نہ ہو) اور بیت الخلاء سے نکل کر استغفار بھی کریں۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1 / 341):
"(كما كره) تحريمًا (استقبال قبلة واستدبارها ل) أجل (بول أو غائط) فلو للاستنجاء لم يكره (ولو في بنيان) لإطلاق النهي (فإن جلس مستقبلًا لها) غافلا (ثم ذكره انحرف) ندبًا؛ لحديث الطبري: «من جلس يبول قبالة القبلة فذكرها فانحرف عنها إجلالًا لها لم يقم من مجلسه حتى يغفر له»، (إن أمكنه وإلا فلا) بأس".
اللباب في الجمع بين السنة والكتاب (1 / 96):
"قَالَ أَبُو أَيُّوب: فقدمنا الشَّام فَوَجَدنَا مراحيض قد بنيت مُسْتَقْبل الْقبْلَة فننحرف عَنْهَا ونستغفر الله تَعَالَى". فقط و الله أعلم 


فتوی نمبر : 144108200215

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں