بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کرایہ دار کا مکان خالی کرنے سے انکار کرنا


سوال

 میرا ايک گھر ہے اس ميں کرایہ دار رہتے ہيں، بہت عرصے سے مکان خالی کرنے کا بول رہا ہوں مگر وہ خالی نہيں کررہے اور ميں شرافت کا دامن ہاتھ سے چھوڑنا نہيں چاہتا۔ براہ مہربانی مجھ کو کوئی موثر وظيفہ بتاديں اور ميرے حق ميں دعا فرماديں۔

جواب

اگر مالک مکان کرایہ دار کو معاہدہ کی مدت مکمل ہونے کے بعد مکان خالی کرنے کا کہے تو اس پر مکان خالی کرنا واجب ہے، اور خالی کرنے سے انکار کرنا شرعا ناجائز ہے۔ کرایہ دار مالک کی رضامندی کے بغیر جب تک مکان میں رہے گا، اللہ تعالیٰ کے نزدیک وہ ظالم اور غاصب شمار ہوگا۔ حدیث شریف میں آتا ہے: قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم: الا لا تظلموا، الا لا یحل مال امرء الا بطیب نفس منہ۔ (مشکوٰۃ، ج:1، ص:255، ط:قدیمی)  ترجمہ: خبردار اے مسلمانو! ظلم نہ کیا کرو، اور یاد رکھو کسی شخص کا مال اس کی دلی رضامندی کے بغیر دوسرے شخص کے لیے حلال نہیں ہے۔ معاملات کی آسانی اور مغلوبیت سے حفاظت کے لیئے اس دعا کا اھتمام کریں اللھم انّی اعوذبک من الھمّ والحزن والعجز والکسل والبخل والجبن وغلبۃ الرجال،ترجمہ: الہی! میں تیری پناہ چاہتا ہوں رنج وغم سے اور عاجزی اور سستی اوربخل اوربزدلی اورلوگوں کے قہر سے۔واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143408200003

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں