بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کرایہ کی چیز کا تاوان


سوال

کرایہ پر کوئی چیز دی،پھر وہ گم ہو گئی تو کیا اس کا تاوان ہوگا؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں اگر کرائے پر دینے کے بعد کوئی چیز کرائے پر لینے والے کی غفلت کے بغیر کھو گئی،اور کرائے پر لینے والے کی جانب سے اس کی حفاظت میں کوئی کوتاہی بھی نہیں برتی گئی تھی تو اس صورت میں کرائے پر لینے والے پر اس چیز کا کوئی تاوان لازم نہیں۔ لیکن اگر کرائے پر لینے والے شخص نے اس چیز کی حفاظت درست طریقے سے نہیں کی اور وہ چیز کھو گئی تو اس صورت میں کرائے پر دینے والا شخص کرائے پر لینے والے شخص سے اس چیز کا تاوان وصول کرسکتا ہے۔تاوان  کرایہ پر دینے والی چیز کی مارکیٹ ویلیو ہوگی۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144207200707

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں