کینہ کیا ہے ؟کسی کے دل میں کینہ ہے یہ کیسے معلوم ہوگا؟
کینہ کے بارے میں حضرت تھانوی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
کینہ وہ ہے جو اختیار وقصد سے کسی کی برائی اور بد خواہی دل میں رکھی جائے اور اس کو ایذاء پہنچانے کی تدبیر بھی کرے۔
(انفاس عیسی ص: ۱۷۴)
دوسری جگہ فرماتے ہیں:
کینہ: جس کو عربی میں "حقد" کہتے ہیں اس کی حقیقت یہ ارشاد فرمائی گئی ہے کہ جب کسی آدمی کو غصہ میں اپنے دشمن سے بدلہ لینے کی قدرت نہیں ہوتی تو اس کے ضبط کرنے سے اس شخص کی طرف سے دل میں ایک قسم کی گرانی ہو جاتی ہے، اس کو "حقد" یعنی کینہ کہتے ہیں، بس اس کا علاج یہ ہے کہ اس شخص کا قصور معاف کر کے اس سے میل جول وتعلقات شروع کرے، گو تکلیف سہی چند روزمیں کینہ دل سے نکل جائے گا۔ (تعلیم الدین از مولانا تھانوی رحمہ اللہ ص:۵۸)
آدمی اپنے دل کو ٹٹول کر دیکھ لے، اگر مذکورہ کیفیت دل میں محسوس کرے تو یہ کینہ ہے، اس کی اصلاح اور توبہ کرے، البتہ کسی اور کے دل کا کینہ معلوم کرنا مشکل ہے، نیز اس کے درپے ہونا سمجھ داری نہیں ہے، خود کو ایک بے جا اذیت کا شکار کرنا ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144201200405
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن