وصیت کن لوگوں کے لیے جائز نہیں ہے ؟
واضح رہے کہ جن لوگوں کا شریعت نے میراث میں حصہ مقررکیا ہے ان لوگوں کے لیے وصیت شرعا ًمعتبر نہیں ،اسی طرح کسی اور ( غیر )کے لیے ایک تہائی مال سے زائد کی وصیت کرنا بھی جائز نہیں ،البتہ اگر تمام عاقل بالغ ورثاء اس پر راضی ہوں تو پھر جائز ہے ۔
فتاوی ہندیہ میں ہے :
"ثم تصح الوصية لأجنبي من غير إجازة الورثة، كذا في التبيين و لاتجوز بما زاد على الثلث إلا أن يجيزه الورثة بعد موته وهم كبار ولا معتبر بإجازتهم في حال حياته، كذا في الهداية ... ولا تجوز الوصية للوارث عندنا إلا أن يجيزها الورثة."
(کتاب الوصیۃ،ج:6،ص:90،دارالفکر)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144406101658
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن