بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

21 شوال 1445ھ 30 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا ذوالحجۃ کے روزے رمضان کے روزوں سے افضل ہیں ؟


سوال

کیا ذوالحجۃ کے روزے رمضان کے روزوں  سے بہتر ہے؟

جواب

رمضان کے روزے فرض ہیں اور اس مہینہ کی خصوصیت دیگر مہینوں سے ممتاز ہے،اس میں فرائض و نوافل کا ثواب بھی تمام مہینوں سے زیادہ ہے۔اس لیے ذوالحجہ کے روزے جو کہ نفلی ہیں وہ رمضان کے روزوں کے برابر نہیں،البتہ رمضان کے علاوہ دیگر ایام کے نفلی روزوں سےافضل ہیں،اوراس مہینہ کی نفلی عبادات دیگر مہینوں کی نفلی  عبادات سے افضل اور محبوب ہیں، نیز اس کی رات کی عبادات کو لیلۃ القدر کے مثل کہا گیا ہے،تو اصل کا درجہ مثل سے ارفع ہوتا ہے۔

ترمذی شریف میں ہے:

"عن ابن عباس قال،قال رسول الله صلي الله عليه وسلم :ما من ايام العمل الصالح فيهن أحب الي الله  من هذه الأيام العشر فقالو يا رسول الله ولا الجهاد في  سبيل  الله فقال رسول الله صلي الله عليه وسلم ولا الجهاد في سبيل الله إلا رجل خرج بنفسه و ماله فلم يرجع من ذلك بشيئ."

(باب ما جاء في العمل في أيام العشر، 3/130 ط: دار إحیاء التراث العربي)

ترجمہ: حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ  وسلم نے فرمایا: ذوالحجہ کے پہلے دس دنوں میں کیے گئے اعمالِ صالحہ اللہ تعالیٰ کے نزدیک تمام ایام میں کیے گئے نیک اعمال سے زیادہ محبوب ہیں۔ صحابہ رضی اللہ تعالیٰ عنہم نے عرض کیا: یا رسول اللہ ﷺ! اگر ان دس دنوں کے علاوہ اللہ کی راہ میں جہاد کرے تب بھی؟ آپ ﷺنے فرمایا: ہاں! تب بھی اِن ہی اَیام کا عمل زیادہ محبوب ہے، البتہ اگر کوئی شخص اپنی جان و مال دونوں چیزیں لے کر جہاد میں نکلا اور ان میں سے کسی چیز کے ساتھ بھی واپس نہ ہوا (یعنی شہید ہوگیاتو یہ افضل ہے)۔

وفیه أیضاً:

"عن ابي قتادة أن النبي صلي الله عليه وسلم قال : صيام يوم عرفة إني أحتسب علي الله أن يكفر السنة اللتي قبله  والسنة اللتي بعده."

( باب ما جاء في فضل صوم يوم عرفة ،3/124 ط: دار إحیاء التراث العربي)

ترجمہ: حضرت ابوقتادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ  وسلم نے فرمایا:  مجھے اللہ تعالیٰ سے امید ہے کہ عرفہ کے دن کا روزہ رکھنے سے ایک سال پہلے اور ایک سال بعد کے گناہ معاف فرما دے۔ 

وفیه أیضاً:

"عن ابي هريرة رضي الله عنه عن النبي صلي الله عليه وسلم قال : ما من ايام احب الي الله أن يتعبد له فيها من عشر ذي الحجة يعدل صيام كل يوم منها بصيام سنة وقيام كل ليلة منها بقيام ليلة البدر."

(باب ما جاء في العمل في أيام العشر، 3/131 ط: دار إحیاء التراث العربي)

ترجمہ: حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکریم صلی اللہ علیہ  وسلم نے فرمایا: اللہ کے نزدیک ذوالحجہ کے پہلے دس دنوں کی عبادت تمام دنوں کی عبادت سے زیادہ پسندیدہ ہے۔ ان ایام میں سے (یعنی ذوالحجہ کے پہلے دس دنوں میں) ایک دن کا روزہ پورے سال کے روزوں اور رات کا قیام شب قدر کے قیام کے برابر ہے۔

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144411102609

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں