بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

27 رمضان 1446ھ 28 مارچ 2025 ء

دارالافتاء

 

کیا زندہ اور فوت شدہ دونوں کو ایصال ثواب کرسکتے ہے؟


سوال

کیا زندہ اور فوت شدہ دونوں  کو ایصال ثواب کرسکتے ہیں جیسے طواف، عمرہ،نفل وغیرہ؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں  نفلی حج،نفلی عمرہ اور نفلی طواف کرکے  نیز ہر نفلی عمل کر کے اس کا ثواب زندہ اور فوت شدہ  دونوں کو  پہنچایا جاسکتا ہے، ایسا کرنا شرعاً جائز ہے۔

فتاوی شامی میں ہے:

"الأصل ‌أن ‌كل ‌من ‌أتى بعبادة ما له جعل ثوابها لغيره وإن نواها عند الفعل لنفسه لظاهر الأدلة.

وفي الرد:(قوله بعبادة ما) أي سواء كانت صلاة أو صوما أو صدقة أو قراءة أو ذكرا أو طوافا أو حجا أو عمرة .

وقدمنا في الزكاة عن التتارخانية عن المحيط الأفضل لمن يتصدق نفلا أن ينوي لجميع المؤمنين والمؤمنات لأنها تصل إليهم ولا ينقص من أجره شيء. (قوله لغيره) أي من الأحياء والأموات بحر عن البدائع."

(كتاب الحج، باب الحج عن الغير، 295/2، ط:سعيد)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144511101336

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں