ایک لڑکا اور لڑکی کے آپس میں ناجائز تعلقات تھے، بعد میں دونوں کی علیحدہ جگہوں پہ شادی ہو گئی، شادی کے بعد اُن کی اولاد ہوئی، اب کیا دونوں کے بچوں کی آپس میں شادی ہو سکتی ہے؟
زنا کی وجہ سے زنا کرنے والے کے اصول و فروع (باپ دادا اور بیٹے پوتے) مزنیہ (جس سے زنا کیا گیا ہو) پر حرام ہو جاتے ہیں، اسی طرح مزنیہ کے اصول و فروع زانی (زنا کرنے والے) پر حرام ہو جاتے ہیں، ان دونوں (زانی اور مزنیہ) میں سے کسی ایک کے اصول و فروع دوسرے کے اصول و فروع پر حرام نہیں ہوتے۔
لہذا دونوں کی اولاد کا باہم نکاح جائز ہے، بشرطیکہ کوئی اور وجہ حرمت (مثلاً رضاعت) نہ ہو۔
البحر الرائق (3/ 108):
"ويحل لأصول الزاني وفروعه أصول المزني بها وفروعها."
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144204200292
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن