بعض علماء کرام کہتے ہیں کہ جمعیت علماء اسلام کے جھنڈے کے بارے میں انتیس ( ۳۹ ) احادیث ہیں، کیا واقعی اس جھنڈے کے بارے میں کوئی حدیث ہے؟
احادیث مبارکہ میں جناب نبی کریم صلي اللہ علیہ وسلم کے ایک جھنڈے کا رنگ ’’ سیاہ اور سفید دھاری دار ‘‘ آیا ہے؛ اس لیے ہمارے بزرگوں نے انگریز کے خلاف تحریک آزادی میں جھنڈے کے لیے اس رنگ کا انتخاب کیا تھا، اور انگریز سےآزادی کے بعد ہمارے اکابر نےاس رنگ کو برقرار رکھا؛ لہٰذاعلماء کرام کا یہ کہنا صحیح ہے کہ جمعیت کے جھنڈے کا رنگ ، حدیث سے ثابت ہے، نیز مشابہت کی وجہ سے یہ کہنا بھی صحیح ہے کہ "یہ جھنڈا علمِ نبوی کی طرح ہے"۔ باقی یہ کہنا کہ جمعیت علماءِ اسلام کے جھنڈے کے بارے میں 39 احادیث ہیں، یہ درست نہیں۔
"يونُس بن عُبيدٍ مولى محمدِ بن القاسم، قال: بعثني محمد بن القاسم، إلى البراء بن عازب يسأله عن راية رسول الله صلى الله عليه و سلم ما كانت؟ فقال: كانت سوداء مربعة من نمرة."
(أخرجه أبوداود في سننه في باب في الرايات والألوية (4/ 235) برقم (2591)، ط. دار الرسالة العالمية، الطبعة الأولى: 1430 هـ = 2009 م)
بذل المجہود فی حل سنن ٲبی داود میں ہے:
"(سوداء) أي: ما غالب لونه سواد (مربعة من نمرة) بفتح فكسر، وهي بردة من صوف، يلبسها الأعراب، فيها تخطيط من سواد وبياض، ولذلك سميت نمرة تشبيها بالنمر."
(بذل المجهود في حل سنن أبي داود: باب في الراية والألوية (9/ 175)، ط. مركز الشيخ أبي الحسن الندوي للبحوث والدراسات الإسلامية، الهند، الطبعة الأولى: 1427 هـ = 2006 م)
فقط و اللہ اعلم
فتوی نمبر : 144507100717
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن