بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا والدین کی قبر کو چومنا جائز ہے؟


سوال

والدین کے قبر کو چومنا جائز ہے ؟ فتاوٰی ہندیہ کے عبارت سے تو جائز معلوم ہوتا ہے، اس عبارت کی کیا تاویل کی جائےگی:

ولا يمسح القبر ولا يقبله فإن ذلك من عادة النصارى ولا بأس بتقبيل قبر والديه كذا في الغرائب.

جواب

صورتِ مسئولہ میں والدین کی قبر کو  چومنا بھی راجح قول کے مطابق جائز نہیں ہے ، ہندیہ کی مذكوره عبارت پر فتوی نہیں ہے ۔

حاشيه طحطاوی علی مراقی میں ہے  :

"ولا ‌يمس ‌القبر ولا يقبله فإنه من عادة أهل الكتاب ولم يعهد الاستلام إلا للحجر الأسود والركن اليماني خاصة وتمامه في الحلبي".

(فصل في زيارة القبور،620، ط: دار الكتب العلمية )

كفایت المفتی میں ہے :

"تقبیلِ قبر والدین بقول راجح ناجائز ہے ".

(کتاب الحظر والاباحۃ،246/12،ادارۃ الفاروق )

فقط والله اعلم 


فتوی نمبر : 144404101325

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں