بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا عمرہ کے لیے جانے والا قرنطینہ کے دن احرام میں گزارے گا؟


سوال

میں نے عمرہ کرنے جانا ہے،  لیکن کرونا کی وجہ سےہوٹل میں قرنطینہ کے لیے 3سے4 دن گزارنے ہوتے ہیں، تو کیا یہ سارا وقت احرام میں گزرے گا؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں اگر سائل اپنے ملک سے  عمرہ کی نیت کر کے جدہ ائیر پورٹ پر جاتا ہے تو ایسی صورت میں سائل کو جدہ میں اترنے سے قبل اپنے میقات سے  احرام کی نیت کرنی ہوگی اور قرنطینہ کے دنوں میں بھی احرام کی پابندیوں کا لحاظ کرنا ضروری ہوگا اور اگر سائل  اپنے ملک سے مدینہ منورہ ائیر پورٹ پر اترتا ہے تو پھر اس وقت احرام کی نیت کرنا لازمی نہیں ہوگا اور  مدینہ منورہ میں قرنطینہ کرتے وقت احرام کی پابندیاں بھی نہیں ہوں گی ، بلکہ اس کے بعد جب مکہ مکرمہ جانے کا ارادہ کرے تب "بئر علی" سے احرام باندھنا ضروری ہوگا۔

بدائع الصنائع میں ہے:

"لا يجوز لأحد منهم أن يجاوز ميقاته إذا أراد الحج أو العمرة إلا محرما".

(كتاب الحج، فصل وأما بيان مكان الإحرام2/ 164، ط: سعید)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144307101485

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں