بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا تہجد کی نماز پڑھنے اور قضا روزے رکھنے کے لیے شوہر کی اجازت لینی ہو گی؟


سوال

کیا تہجد کی نماز پڑھنے اور قضا روزے رکھنے کے لیے بھی شوہر کی اجازت لینی ہو گی؟

جواب

تہجد کی نماز اور نفل روزے رکھنے کے لیے تو شوہر کی اجازت ضروری ہے ، قضا روزے  شوہر کی اجازت کے بغیر بھی رکھے جاسکتے ہیں۔ 

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (3/ 603):

"(قوله : ويمنعها إلخ) و لاتتطوع للصلاة و الصوم بغير إذن الزوج، بحر عن الظهيرية. قلت: ينبغي تقييد الصلاة بصلاة التهجد في الليل؛ لأنّ في ذلك منعًا لحقه وتنقيصا لجمالها بالسهر و التعب و جمالها حقّه أيضا كما مر، أما غيره ولا سيما السنن الرواتب فلا وجه لمنعها منها كما لايخفى." 

(كتاب الطلاق، باب النفقة، ط: سعيد)

فقط واللہ أعلم


فتوی نمبر : 144204200123

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں