بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا شیعہ علی الاطلاق کافر ہیں؟


سوال

عید الاضحٰی سے قبل ہمارے گاؤں میں ایک جگہ تعزیت کے لیے کچھ لوگ جمع تھے، اس دوران اس مجلس میں یہ بات چل پڑی کہ اہلِ تشیع کافر ہیں، بندہ خود اس مجلس میں موجود تھا اور ایک حافظ صاحب بھی موجود تھے، جو کہ ایک دینی جماعت کے ذمہ دار بھی ہیں، یہ بات ان حافظ صاحب کی وجہ سے ہی شروع ہوئی اور کافی بحث و مباحثہ ہوا، میں نے کہا کہ ہمارے اکابر علماء میں سے بہت سے حضرات کی رائے یہ ہے کہ شیعہ علی الاطلاق کافر نہیں ہیں، بلکہ کچھ عقائد و نظریات ہیں، جن کی بنیاد پر کفر کا حکم لاگو ہوتا ہے، سب پر یہ حکم نہیں لگ سکتا، جن کے یہ عقائد (صحابہ کرام کو گالم گلوچ کرنا، حضرت ابوبکر صدیق کی تکفیر کرنا، حضرت عائشہ پر تہمت لگانا، حضرت علی کو الٰہ ماننا، حضرت جبریل سے وحی لانے میں غلطی کا کہنا، قرآن میں تحریف کا قائل ہونا وغیرہ) ہوں تو وہ کافر ہیں، ورنہ نہیں، پھر حافظ صاحب نے عید کے بعد سے  لوگوں میں یہ بات مشہور کردی کہ جن لوگوں نے اس کے ساتھ شریک ہوکر عید الاضحٰی میں قربانی کی ہے، ان کی قربانی نہیں ہوئی اور وجہ پوچھنے پر یہ بتائی کہ یہ چوں کہ شیعہ کو کافر نہیں کہتا، اس لیے آپ سب لوگ دوبارہ اپنی اپنی قربانی کریں، پھر ہم سب ایک مسجد میں جرگے کی صورت میں جمع ہوئے، اس میں بھی حافظ صاحب نے یہ بات کہہ کر بات ختم کردی کہ میرا کام صرف مسئلہ بتانا ہے، جو میں نے بتادیا، آگے آپ لوگوں کی مرضی ہے، لیکن اس نے میرے خلاف پورے گاؤں میں یہ پروپیگنڈہ کیا ہوا ہے کہ اس کی قربانی نہیں ہوئی اور اس کے پیچھے نماز بھی نہیں ہوتی، پھر میں نے علاقے کے علماء کرام سے مشورہ کیا اور ان کے مشورے کے بعد ہی آپ حضرات سے یہ درخواست کرتا ہوں کہ مذکورہ مسئلے کے متعلق شریعت کی روشنی میں بندہ کی مکمل راہ نمائی فرمائیں۔

جواب

واضح رہے کہ جو شیعہ کفریہ عقائد رکھتے ہوں، مثلاً: قرآنِ کریم میں تحریف کے قائل ہوں یا یہ عقیدہ رکھتے ہوں کہ حضرت جبریل علیہ السلام سے وحی لانے میں غلطی ہوئی یا  حضرت علی رضی اللہ عنہ کی الوہیت  کے قائل ہوں یا حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا پر تہمت لگاتے ہوں ان کے کفر میں کوئی شبہ نہیں، البتہ اگر کسی شیعہ کے مذکورہ عقائد  نہ ہوں تو وہ کافر نہیں، کیوں کہ ان میں ایسے بھی لوگ ہیں جو ان کفریہ عقائد کو نہیں مانتے، جیسا کہ بعض صرف تفضیل (حضرت علی رضی اللہ عنہ کو حضراتِ شیخین رضی اللہ عنہما سے افضل قرار دینے) کے قائل ہیں، لیکن وہ مذکورہ کفریہ عقائد کے حامل نہیں،لہٰذا شیعہ کو علی الاطلاق کافر کہنا درست نہیں۔

لہٰذا صورتِ مسئولہ میں سائل کا یہ کہنا: "شیعہ علی الاطلاق کافر نہیں ہیں"؛ درست ہے کیوں کہ کچھ عقائد و نظریات میں حق کی بنیاد پر کفر کا حکم لاگو ہوتا ہے اور مذکورہ حافظ صاحب کا سائل کے خلاف پروپیگنڈہ کرنا اور یہ کہنا  درست نہیں ہےکہ ان کے پیچھے نماز نہیں ہوتی، ان کی قربانی نہیں ہوئی اور جن لوگوں نے ان کے ساتھ قربانی کی ہے، ان کی بھی  قربانی نہیں ہوئی، حافظ صاحب کو چاہیے کہ اس مسئلے میں احتیاط سے کام لیں۔

فتاوی شامی میں ہے:

"أن ‌الرافضي إن كان ممن يعتقد الألوهية في علي أو أن جبريل غلط في الوحي أو كان ينكر صحبة الصديق أو يقذف السيدة الصديقة فهو كافر، لمخالفته القواطع المعلومة من الدين بالضرورة، بخلاف ما إذا كان يفضل عليا أو يسب الصحابة فإنه مبتدع لا كافر، كما أوضحته في كتابي: تنبيه الولاة والحكام عامة أحكام شاتم خير الأنام أو أحد الصحابة الكرام عليه وعليهم الصلاة والسلام."

(کتاب النکاح، فصل في المحرمات، ج:3، ص:46، ط:سعيد)

وایضاً:

"نعم لا شك في تكفير من قذف السيدة عائشة - رضي الله تعالى عنها - أو أنكر صحبة الصديق أو اعتقد الألوهية في علي أو أن جبريل غلط في الوحي أو نحو ذلك من الكفر الصريح المخالف للقرآن."

(کتاب الجهاد، باب المرتد، ج:4، ص:237، ط:سعيد)

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"ويجب إكفار الروافض في قولهم: برجعة الأموات إلى الدنيا وبتناسخ الأرواح وبانتقال روح الإله إلى الأئمة وبقولهم: في خروج إمام باطن وبتعطيلهم الأمر والنهي إلى أن يخرج الإمام الباطن وبقولهم: إن جبريل - عليه السلام - غلط في الوحي إلى محمد - صلى الله عليه وسلم - دون علي بن أبي طالب - رضي الله عنه -، وهؤلاء القوم خارجون عن ملة الإسلام وأحكامهم أحكام المرتدين، كذا في الظهيرية."

(كتاب السير، الباب التاسع، مطلب في موجبات الكفر أنواع منها ما يتعلق بالإيمان والإسلام، ج:2، ص:264، ط:رشيدية)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144306100258

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں