بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا شرطِ فاسد نکاح میں مؤثر ہے؟


سوال

كيا شرطِ فاسد نكاح میں مؤثر هے؟

جواب

اگر کوئی شخص نکاح میں کوئی شرطِ فاسد لگاتا ہے تو اس سے نکاح پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، بلکہ وہ شرط کالعدم ہوگی، مثلاً کوئی شخص نکاح کے وقت  یہ شرط رکھتا ہے کہ بیوی کو مہر نہیں دوں گا، تو اس شرط کی وجہ سے نکاح فاسد نہیں ہو گا، بلکہ یہ شرط خود باطل ہو جائے گی اور بیوی کے لیے مہر مثل ہو گا۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (3/ 53):

"لو عقد مع شرط فاسد لم يبطل النكاح بل الشرط ...  (قوله: مع شرط فاسد) كما إذا قال: تزوجتك على أن لايكون لك مهر فيصح النكاح ويفسد الشرط ويجب مهر المثل".

فقط و الله أعلم


فتوی نمبر : 144203200046

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں