بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

5 ربیع الثانی 1446ھ 09 اکتوبر 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا شرح العقائد النسفیة، شرح المواقف اور شرح المقاصد معتبر ہیں؟


سوال

علماء میں سے ایک شخص واضح طور پر "شرح العقائد النسفیة، شرح المواقفاور  شرح المقاصد" کو رد کرتا ہے اور کہتا ہے کہ: "شرح العقائد النسفیة" ضال اور مضل ہے اور فلسفی اور منطقی نظریات پر مشتمل ہے، اس بارے میں آپ کی رائے اور نظر کیا ہے؟کیا یہ کتابیں معتبر اور مستند ہیں؟

جواب

"شرح العقائد النسفیة" اور"شرح المقاصد" یہ دونوں علامہ سعد الدین تفتازانی رحمہ اللہ کی تصانیف ہیں اور "شرح المواقف" علامہ سید شریف جرجانی رحمہ اللہ کی تصنیف ہے، ان تینوں کتابوں کا تعلق علم الکلام یعنی علم العقائد سے ہے اور تینوں کتابیں اہل سنت والجماعت کے نزدیک معتبر ہیں، نیز ان تینوں میں سے شرح العقائد ہمارے مدارس میں شاملِ درس بھی ہے، باقی اگر ان کتابوں میں سے کسی بات پر کوئی اشکال ہو، تو اس کی نشاندہی کر کے معلوم کرلیا جائے۔

البدر الطالع ميں ہے:

"مسعود ‌بن ‌عمر التفتازاني الإمام الكبير صاحب التصانيف المشهورة المعروف بسعد الدين.

ولد بتفتازان في صفر سنة ٧٢٢ اثنتين وعشرين وسبعمائة وأخذ عن أكابر أهل العلم في عصره كالعضد وطبقته وفاق في النحو والصرف والمنطق والمعاني والبيان والأصول والتفسير والكلام وكثير من العلوم وطار صيته واشتهر ذكره ورحل إليه الطلبة وشرع في التصنيف وهو في ست عشرة سنة فصنف الزنجانية وفرغ منها في شعبان سنة ٧٣٨ وفرغ من شرح التلخيص الكبير في صفر سنة ٧٤٨ بهراة ومن مختصره سنة ٧٥٦ ومن شرح التوضيح في ذي القعدة سنة ٧٥٨ بكلشان ومن ‌شرح ‌العقائد في شعبان سنة ٧٦٨ ومن حاشية العضد في ذي الحجة سنة ٧٧٠ ومن رسالة الإرشاد سنة ٧٧٤ كلها بخوارزم ومن المقاصد وشرحه في ذى..........قلت ولم يذكر في هذه الترجمة جميع مصنفات صاحبها بل أهمل منها التلويح وهو من أجل مصنفاته وأهمل منها شرح الرسالة الشمسية وهو أيضا من أجلها وبالجملة فصاحب الترجمة متفرد بعلومه في القرن الثامن لم يكن له في أهله نظير فيها وله من الحظ والشهرة والصيت في أهل عصره فمن بعدهم مالا يلحق به غيره ومصنفاته قد طارت في حياته إلى جميع البلدان وتنافس الناس في تحصيلها ومع هذا فلم يذكره ابن حجر في الدرر الكامنة في أهل الماءة الثامنة مع أنه يتعرض لذكره في بعض تراجم شيوخه او تلامذته وتارة يذكر شيئا من مصنفاته عند ترجمة من درس فيها أو طلبها فإهمال ترجمته من العجائب المفصحة عن نقص البشر."

(البدر الطالع، ج:2، ص:303، 305، ط:دار المعرفة)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144406101504

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں