بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

كيا صرف طلاق کی نیت کرنے سے طلاق واقع ہوتی ہے؟


سوال

علی نامی شخص ایک یوٹیوب فلم دیکھتا ہے، جس میں فلمی اداکار جس کا نام علی ہے کہتا ہے علی اپنی بیوی کو طلاق دیتا ہے ،اگر مذکورہ فلم کو علی نامی شخص اپنے موبائل میں طلاق کی نیت سے محفوظ کرے گا تو کیا علی کی بیوی پر طلاق واقع ہوگی ؟اور پھر علی مذکورہ فلم کو طلاق کی نیت سے چلائے گا تو کیا علی کی بیوی پر طلاق واقع ہوگی ؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں علی نامی  شخص کا طلاق کی نیت سے ویڈیو محفوظ کرنے اور چلانے سے اس کی بیوی پر کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی،کیوں کہ طلاق کے واقع ہونے کے لیے ضروری ہے کہ کوئی ایسا لفظ خودادا کیا جائے جوصراحۃً یا کنایۃًطلاق کے معنی پر  دلالت کرے۔

ردالمحتار میں ہے:

"(قوله: و ركنه لفظ مخصوص) هو ما جعل دلالة على معنى الطلاق من صريح أو كناية فخرج الفسوخ على ما مر."

(كتاب الطلاق، ج:3، ص:230، ط:سعيد)

فقط واللہ أعلم


فتوی نمبر : 144408101754

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں