میرے پاس کچھ پیسے تھے،جن کے بارے میں ثواب کے لیےصدقہ و خیرات کرنے کی نیت کی ہوئی تھی،کوئی منت وغیرہ نہیں مانی تھی،بس صرف ثواب کے حصول کے لیے صدقہ و خیرات کرنے کی نیت تھی ،اب پوچھنا یہ ہے کہ کیا ان پیسوں کو میں قربانی میں استعمال کرسکتا ہوں یا نہیں ؟
صورتِ مسئولہ میں صدقہ و خیرات کی صرف نیت کرلینے سے آپ پر ان پیسوں کو صدقہ کرنا لازم نہیں ہے،مذکورہ رقم بدستور سائل کی ملکیت میں ہے ،لہٰذاآپ ان پیسوں کو قربانی یا اپنی مرضی سےجس جائز کام میں استعمال کرنا چاہیں استعمال کرسکتے ہیں۔
الدر المختار میں ہے:
"ولا يخرج عن العهدة بالعزل بل بالأداء للفقراء."
(كتاب الزكوة، 270/2، ط:سعید)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144411101842
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن