بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

25 شوال 1445ھ 04 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا رمضان میں نیکیوں کے ساتھ ساتھ گناہ کا بدلہ بھی زیادہ ہوگا؟


سوال

کیا رمضان میں نیکیوں کے ساتھ ساتھ گناہ کا بدلہ بھی زیادہ ہوگا یا گناہ رمضان اور غیر رمضان  میں برابر  ہے؟

جواب

رمضان المبارک رحمتوں کا مہینہ ہے،  لیکن اس میں جس طرح نیکیوں کے بدلہ  واجر میں اضافہ ہوتا ہے، اسی طرح گناہوں کی سزاؤں میں بھی اضافہ ہوجاتا ہےحدیث شریف میں ہے: ”میری امت ذلیل و رسوا نہ ہوگی جب تک وہ ماہ رمضان کا حق ادا کرتی رہے گی،”عرض کیا گیا ، یا رسول اللہ ! رمضان کے حق کو ضائع کرنے میں ان کا ذلیل و رسوا ہونا کیا ہے؟ فرمایا: ”اس ماہ میں ان کا حرام کاموں کا مرتکب ہونا ہے،  جس نے اس ماہ میں زنا کیا یا شراب پی تو اگلے رمضان تک اللہ عزوجل اور جو آسمانوں میں ہیں (یعنی فرشتے ) سب اس پر لعنت کرتے ہیں پس اگر یہ شخص اگلے ماہ  رمضان کو پانے سے پہلے ہی مر گیا تو  اللہ تعالي کے پاس اس کی کوئی ایسی نیکی نہ ہوگی جس کے ذریعے وہ جہنم کی آگ سے بچ سکے۔  پس تم ماہ رمضان کے معامَلے میں ڈرو؛  کیوں کہ جس طرح اِس ماہ میں اور مہینوں کے مقابلے میں نیکیاں بڑھا دی جاتی ہیں، اسی  طرح گناہوں کی سزا میں بھی اضافہ  ہوتا ہے۔

"عن أبي صالح عن أم هانئ بنت أبي طالب قالت: قال رسول الله صلى الله عليه و آله و سلم : إن أمتي لم تخز ما أقاموا شهر رمضان، قيل: يا رسول الله، وما خزيهم في إضاعة شهر رمضان؟ قال: انتهاك المحارم فيه، من زنا فيه أو شرب خمر لعنه الله ومن في السماوات إلى مثله من الحول، فإن مات قبل أن يدرك رمضان فليست له عند الله حسنة يتقي بها النار، فاتقوا شهر رمضان؛ فإن الحسنات تضاعف فيه ما لاتضاعف فيما سواه وكذلك السيئات."

(أخرجه الطبراني في الصغير(  2/ 16) برقم (697)،ط. المكتب الإسلامي , دار عمار - بيروت , عمان، الطبعة الأولى ، 1405 - 1985)،  وفي الأوسط(5/ 112) برقم (4827).دار الحرمين - القاهرة ، 1415)

مجمع الزوائد میں ہے:

"رواه الطبراني في الصغير والأوسط، وفيه عيسى بن سليمان أبو طيبة، ضعفه ابن معين، ولم يكن ممن يتعمد الكذب، ولكنه نسب إلى الوهم".

(مجمع الزوائد: باب احترام شهر رمضان ومعرفة حقه (3/ 347) برقم (4797)، ط. دار الفكر، بيروت، 1412 هـ)

عمدۃ القاری میں ہے:

"ومنها: حديث أم هانىء، رواه الطبراني في (الصغير) و (الأوسط) بلفظ: (إن أمتي لم يخزوا ما أقاموا شهر رمضان، قيل: يا رسول الله؟ وما خزيهم في إضاعة شهر رمضان؟ قال: انتهاك المحارم فيه) الحديث، وفيه: (فاتقوا شهر رمضان؛ فإن الحسنات تضاعف فيه ما لا تضاعف فيما سواه، وكذلك السيئات) ، وفي إسناده عيسى بن سليمان أبو طيبة الجرجاني، ذكره ابن حبان في الثقات، وضعفه ابن معين".

(عمدة القاري: باب هل يقال : رمضان أو شهر مضان (10/ 270)، ط. دار إحياء التراث العربي - بيروت)

فقط، والله اعلم


فتوی نمبر : 144209202068

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں