کیا قربانی صرف حجاج کرام پر واجب ہے؟کیا دوسرے لوگ جو حج میں شریک نہیں ھوتے ان پر بھی قربانی واجب ہے کہ نہیں؟کچھ لوگ کہتے ہیں کہ دوسرے لوگ صرف رسما" کررہے ہیں۔
واضح رہے کہ حج میں کی جانے والی قربانی دم شکر کہلاتی ہے اور یہ صرف حج تمتع اور حج قران کرنے والے پر واجب ہے جبکہ عید الاضحی کے موقع پر جانور کی قربانی کرنا مستقل عبادت ہے اس کا حج سے کوئی تعلق نہیں بلکہ اگر کوئی حاجی صاحب حیثیت ہو اور مقیم ہوتو اس پر دم شکر کے علاوہ عید الاضحی کی قربانی بھی واجب ہوتی ہے ۔
احادیث مبارکہ میں وارد ہوا ہے کہ نبی کریم ﷺ دس سال مدینہ منورہ میں رہے اور ہر سال عیدا لاضحی کے موقع پر قربانی کیا کرتے تھے جبکہ نبی کریم ﷺ نے مدینہ منورہ ہجرت کے بعد صرف ایک ہی مرتبہ حج کیا ہے!
اس لیے عید کے ایام میں ہر صاحب حیثیت مرد اور عورت پر قربانی کرنا ایک مستقل واجب ہے یہ کوئی رسمی عبادت نہیں ۔
سنن الترمذي شاكر (4 / 92):
عن ابن عمر، قال: «أقام رسول الله صلى الله عليه وسلم بالمدينة عشر سنين يضحي كل سنة» : هذا حديث حسن فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144112200063
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن