بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا قرآن مجید میں شعراء پر لعنت بھیجی گئی ہے؟


سوال

کیا قرآنِ مجید میں شعراء پر لعنت بھیجی گئی ہے؟

جواب

قرآنِ مجید میں شعراء پر لعنت تو نہیں بھیجی گئی، البتہ اللہ تعالیٰ نے قرآنِ مجید میں شعراء سے متعلق فرمایا ہے:

{وَالشُّعَراءُ يَتَّبِعُهُمُ الْغاوُونَ}

ترجمہ: اور شاعروں کی راہ تو بے راہ لوگ چلا کرتے ہیں۔ (بیان القرآن)

لیکن قرآن مجید میں ہی اس حکم سے بعض شعراء کو مستثنیٰ  کیا گیا ہے، چنانچہ ارشادِ باری تعالیٰ ہے:

{إِلَّا الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحاتِ وَذَكَرُوا اللَّهَ كَثِيراً}

ترجمہ: ہاں! مگر جو لوگ ایمان لائے اور اچھے کام کیے اور انہوں نے (اپنے اشعار میں) کثرت سے اللہ کا ذکر کیا۔(بیان القراٰن)

لہذا اگر کسی شاعر کا ایمان صحیح ہے، عمل صالح ہے، اور وہ اللہ کو یاد رکھتاہو، نیز اُس کے اشعار کسی غیر شرعی مواد پر بھی مشتمل نہ ہوں  تو ایسے اشعار کہنے اور سننے میں شرعاً کوئی حرج نہیں، بلکہ اگر اس کے اشعار اللہ تعالیٰ کی حمد و ثناء اور رسول اللہ ﷺ کی نعت یا نصیحت و عبرت پر مشتمل ہوں تو قابلِ ستائش بھی ہیں، صحابہ کرام رضی اللہ عنہم میں سے حضرت حسان بن ثابت، کعب بن مالک اور عبد اللہ بن رواحہ رضی اللہ عنہم مشہور شاعر تھے۔

 تاہم  جن اشعار میں اللہ تعالیٰ یا اس کے رسول علیہ السلام یا کسی صحابی رضی اللہ عنہ کی شان کے خلاف یا دین کے ضروری اور ثابت شدہ عقائد واحکام کے خلاف بات ہو، یا کسی مسلمان کی مذمت  یا فحاشی کا ذکر ہو ، یاکسی کی بڑائی، جھوٹ، فخر و مباہات ہو، یا  کسی کے نسب میں عیب، کسی زندہ عورت  کے اوصاف بیان کیے گئے ہوں، یا شراب اور شراب نوشی کی طرف میلان پیدا کرنے والے اشعار ہوں، ایسے اشعار کہنا حرام ہے، اسی طرح شعرو شاعری میں اتنا منہمک ہوجانا کہ ذکر اللہ، عبادت اور قرآن سے غافل ہوجائے یہ بھی ناجائز ہے، تاہم عبادات کی رعایت کرتے ہوئے حکیمانہ اشعار کہنا جن میں اللہ تعالی کی وحدانیت، اس کا ذکر، اسلام سے محبت و الفت کا بیان اور دیگر صالح مقاصد ہوں  وہ مرغوب اور محبوب ہیں۔

تفسير مقاتل بن سليمان(3/ 283):

 فاستأذن شعراء المسلمين أن يقتصوا من المشركين منهم عبد الله بن رواحة، وحسان بن ثابت وكعب بن مالك من بني سلمة بن خثم كلهم من الأنصار، فأذن لهم النبي صلى الله عليه وسلم، فهجوا المشركين ومدحوا النبي صلى الله عليه وسلم فأنزل الله- تعالى-: «والشعراء يتبعهم الغاوون ... » إلى آيتين ثم استثنى- عز وجل- شعراء المسلمين فقال: إِلَّا الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحاتِ وَذَكَرُوا اللَّهَ كَثِيراً وَانْتَصَرُوا على المشركين.

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144112200909

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں