بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا قرآن کریم کے اوپر کسی اور فن کی کوئی کتاب رکھنا جائز ہے؟


سوال

کیا قرآنِ  کریم کے  اوپر  صرف  قرآن ہی رکھ سکتے ہیں؟کیا دوسری کتابیں یا پارہ بھی نہیں رکھ  سکتے  ہیں؟ 

جواب

قرآن ِ کریم کے اوپر  قرآنِ  کریم یا قرآنِ  کریم کا کوئی پارہ   رکھنا جائز ہے،کسی اور  فن  کی کتاب نہیں  رکھ  سکتے۔

شعب الایمان للبیہقی  میں  ہے:

"ومنها أن لايحمل على المصحف كتاب آخر و لا ثوب و لا شيء إلا أن يكون مصحفان فيوضع أحدهما فوق الآخر فيجوز."

(شعب الإيمان للبيهقي:باب ذكر الحديث الذي ورد في شعب الإيمان، التاسع عشر من شعب الإيمان هو باب في تعظيم القرآن(2/ 319)،ط. دار الكتب العلمية - بيروت،الطبعة الأولى ، 1410)

نوادر الاصول میں ہے:

ومن حرمته: إذا وضع الصحيفة أن لايتركه منشورا، وأن لايضع فوقه شيئًا من الكتب حتى يكون أبدًا عاليًا على سائر الكتب.

(نوادر الاصول للحكيم الترمذي: الأصل الثالث والخمسون والمائتان في أن القرآن مثله كجراب فيه مسك (3/ 254)،ط. دار الجيل - بيروت)

فقط، والله اعلم


فتوی نمبر : 144209201985

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں