بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

28 شوال 1445ھ 07 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا قبر پر دعاء کرکے پیسے لیےسکتے ہیں؟


سوال

کیا قبر پر دعاء کرکے پیسے لیےسکتے ہیں؟

جواب

 دنیاوی حوائج کے لیے دعا کرنے کے بدلہ اجرت لینا جائز ہے اور دینی حاجت  یا ایصالِ ثواب کے لیے دعا کرنے پر اجرت لینا جائز نہیں ہے، لہٰذا مردہ مسلمان  کے لیے تو مغفرت یا جنت اور رفع درجات وغیرہ ہی کی دعا کی جاسکتی ہے جو کہ دینی اور اخروی حاجات ہیں، البتہ زندہ آدمی کے لیے دونوں طرح کی دعائیں کی جاسکتی ہیں؛ سو  اگر زندہ آدمی کے لیے دنیاوی امور ( مثلاً کاروبار میں برکت، شادی، اولاد وغیرہ کی) دعا کی جائے تو اس پر اجرت لینا جائز ہوگا، لیکن  ایصالِ ثواب کے لیے دعا کرنے کی اجرت لینا جائز نہیں ہوگا۔

(ملفوظات حکیم الامت، ج:۲۶، ص: ۳۷۵، ط:ادارہ تالیفات اشرفیہ )

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144505100966

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں