بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا نسوار اور سگریٹ کے جیب میں ہونے سے نماز درست نہیں ہوتی؟


سوال

بعض لوگوں کی یہ عادت ہے کہ جب مسجد میں نماز کے لیے آتے ہیں تو نسوار یا سیگرٹ نکال کر مسجد میں چپل کے اندر رکھ  لیتے ہیں، ان کا کہنا یہ ہے کہ اگر مذکورہ چیزیں جیب میں ہو ں تو نماز نہیں ہوتی۔ تفصیل سے جواب عنایت فرمائیں!

جواب

واضح رہے کہ نمازی کی نماز کے درست ہونے کے لیے ضروری ہے کہ اس کا بدن اور کپڑے پاک ہوں، اگر اس کے بدن یا کپڑوں پر درہم کی مقدار سے زائد کوئی نجاستِ غلیظہ لگی ہو  یا نجاستِ خفیفہ جس حصے پر لگی ہو، اس کے چوتھائی سے زیادہ ہو تو اس کی نماز نہیں ہو گی، یہی حکم نمازی کی جیب میں ناپاک چیز کے ہونے کا ہے کہ اگر نمازی کی جیب میں کوئی ناپاک چیز موجود ہو تو اس چیز کے جیب میں ہوتے ہوئے نماز درست نہیں ہو گی۔

تاہم مذکورہ اشیاء (نسوار اور سگریٹ) ظاہراً ناپاک نہیں ہوتیں، اس لیے اگر یہ اشیاء نمازی کی جیب میں موجود ہوں، تب بھی ان اشیاء سے اس کی نماز کی صحت پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، اس کے ساتھ بھی نماز درست ہو جائے گی۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 402):
"باب شروط الصلاة

... (هي) ستة (طهارة بدنه) أي جسده لدخول الأطراف في الجسد دون البدن فليحفظ (من حدث) بنوعيه، وقدمه؛ لأنه أغلظ (وخبث) مانع كذلك (وثوبه) وكذا ما يتحرك بحركته أو يعد حاملا له كصبي عليه نجس إن لم يستمسك بنفسه منع وإلا لا".
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 402):
"(قوله: وكذا ما) أي شيء متصل به يتحرك بحركته كمنديل طرفه على عنقه، وفي الآخر نجاسة مانعة إن تحرك موضع النجاسة بحركات الصلاة منع وإلا، بخلاف ما لم يتصل كبساط طرفه نجس وموضع الوقوف والجبهة طاهر فلايمنع مطلقًا، أفاده ح عن الشرنبلالي (قوله: كصبي) أي وكسقف وظلة وخيمة نجسة تصيب رأسه إذا وقف (قوله: إن لم يستمسك) الأولى حذف إن وجوابها؛ لأنه تمثيل للمحمول، فحق التعبير أن يقول كصبي عليه نجس لايستمسك بنفسه". 

نجاستِ غلیظہ اور خفیفہ اور ان کی کتنی مقدار معاف ہے؟ اس حوالے سے درج ذیل لنکس پر دو تفصیلی فتوے ملاحظہ کیجیے:

کپڑے پر نجاست لگنے کا علم ایک دن بعد ہوا تو نمازوں کا کیا حکم ہے؟

کپڑوں پر نجاست لگ جائے اور نماز کا وقت بھی کم ہو کہ پاکی اور وضو سے وقت نکل جائے گا تو اس وقت تیمم کریں گے یا وضو؟


فتوی نمبر : 144107201256

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں