بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا رسول اللہ صلی اللہ علہ وسلم نے نعلین مبارک میں نماز پڑھی ہے؟


سوال

کیا رسول اللہ صلی اللہ علہ وسلم  نے نعلین مبارک میں نماز پڑھی ہے؟یعنی اس کی توجیہ وضاحت اکابر کی کتب سے کریں۔

جواب

واضح رہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم نے جوتو  (نعلین مبارک) میں نماز ادا فرمایاکرتے تھے،رسول اللہ ﷺ کے زمانے میں مسجدِ نبوی کا فرش کچا تھا، یعنی  زمین پر چھوٹے چھوٹے سنگریزے بچھے ہوئے تھے۔

آپ علیہ الصلاۃ والسلام سےنعلین مبارک کے ساتھ اور ننگے پاؤں جوتوں کے بغیردونوں طرح  نماز پڑھنا ثابت ہے ، اس لیے فقہائے کرام فرماتے ہیں کہ آج کل عرفاً  مناسب یہی ہے کہ جوتوں کے ساتھ نماز نہ پڑھی جائے ، کیوں کہ آج کل راستوں میں عموماً گندگی اور نجاست پائی جاتی ہے اور  مساجد میں فرش اور قالین ہوتا ہے، جب کہ رسول اللہ ﷺ کے زمانے میں مسجدِ نبوی کا فرش کچا تھا، یعنی  زمین پر چھوٹے چھوٹے سنگریزے بچھے ہوئے تھے، جب کہ موجودہ زمانے میں مساجد میں ماربل، ٹائل وغیرہ لگاکر، اس پر قالین وغیرہ بچھا کر انہیں صاف ستھرا رکھنے کا اہتمام کیا جاتاہے، گلی کوچوں سے لوگ جوتے پہن کر آئیں اور اسی حالت میں مسجد میں جوتوں میں نماز  پڑھیں تو مسجد کی تلویث کا خطرہ  رہے گا،تاہم اگر  کسی جگہ  جوتوں میں نماز پڑھنے کی ضرورت پیش آجائے تو  گندگی و نجاست سے پاک صاف جوتوں میں نماز پڑھنا درست ہے۔

اس سے متعلق متعدد روایات درج ذیل ہیں:

صحیح البخاری میں ہے:

"عن ‌سعيد أبي مسلمة قال: سألت أنسا: أكان النبي صلى الله عليه وسلم ‌يصلي ‌في ‌نعليه؟ قال: نعم."

(كتاب اللباس،‌‌باب النعال السبتية وغيرها،رقم الحديث:5850، ج:7، ص:153، ط:دار طوق النجاة)

سنن ترمذی میں ہے:

"عن سعيد بن يزيد أبي مسلمة، قال: قلت لأنس بن مالك: أكان رسول الله صلى الله عليه وسلم ‌يصلي ‌في ‌نعليه؟ قال: نعم.

وفي الباب عن عبد الله بن مسعود، وعبد الله بن أبي، حبيبة، وعبد الله بن عمرو، وعمرو بن حريث، وشداد بن أوس، وأوس الثقفي، وأبي هريرة، وعطاء، رجل من بني شيبة.حديث أنس حديث حسن صحيح."

(ابواب الصلاة،باب ما جاء في الصلاة في النعال، رقم الحديث:400، ج:1، ص:517، ط:دارالغرب الاسلامي)

ترجمہ:"حضرت سعید ابومسلمہ سے مروی ہے کہ میں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے سوال کیاکہ:کیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اپنے جوتوں میں نماز پڑھتے تھے؟ تو آپ نے جواب دیا:ہاں!۔"

مسند الامام الدارمی میں ہے:

"عن أبي سعيد قال: بينما رسول الله - صلى الله عليه وسلم - يصلي بأصحابه ‌إذ ‌خلع ‌نعليه فوضعهما عن يساره، فخلعوا نعالهم، فلما قضى صلاته قال : ما حملكم على إلقائكم نعالكم؟  قالوا: رأيناك خلعت فخلعنا، قال:إن جبريل أتاني - أو آتى - فأخبرني أن فيهما أذى، أو قذرا، فإذا جاء أحدكم المسجد فليقلب نعليه، فإن رأى فيهما أذى فليمط، وليصل فيهما."

(كتاب الصلاۃ و النعلین،باب الصلاة في النعلين،رقم الحديث:1418، ج:2، ص:867،ط:دار المغني للنشر والتوزيغ)

ترجمہ:"حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ  اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین کو نماز پڑھا رہے تھے کہ اچانک نعلین مبارک اتار کر بائیں طرف رکھ دیئے،یہ دیکھتے ہی صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے بھی اپنے جوتے اتار دئیے ،نماز ختم ہونے پر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نےپوچھا کہ :آپ کو کس چیز نے جوتے اتارنے پر آمادہ کیا ؟صحابہ کرام نے عرض کیاکہ: ہم نے آپ کو دیکھا ، آپ نے اپنےجوتے مبارک اتار دیے ہیں تو ہم نے بھی اپنے جوتے اتار دیے ،تو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : مجھے جبریل نے آکر بتایا ہے کہ آپ کے جوتوں میں گندگی لگی ہے(اس لیےمیں نے جوتے اتار دیے )،پھرفرمایا : جب بھی تم میں سے کوئی مسجد کو آئے ، تو اپنے جوتے دیکھ لے ، اگر کوئی گندگی وغیرہ لگی ہو تو صاف کرلے! اور جوتوں میں نماز پڑھ لے ۔ "

مصنف ابن عبدالرزاق میں ہے:

"عن عبد الله بن عمرو قال: رأيت رسول الله - صلى الله عليه وسلم - ‌يصلي ‌حافيا، ومنتعلا."

(كتاب الصلاة،باب الصلاة في النعلين، رقم الحديث:1566،ج:2، ص:102، ط:دار التاصيل)

ترجمہ:"حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ننگے پاؤں اور نعلین مبارک پہنے ہوئے نماز پڑھتے دیکھا۔"

فتاویٰ محمودیہ میں ہے:

’’ہاں اگر  کسی جگہ  جوتوں میں نماز پڑھنے کی ضرورت پیش آجائے تو  جوتوں میں نماز پڑھنا مذکورہ بالا شرائط کے ساتھ درست ہے۔‘‘

(مستفاد:، ج ۱۵،  ص ۱۸۵، ط:فاروقیہ)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144404100979

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں