ایک عورت عدت میں بیٹھی ہوئی ہے، اس کی بھابھی کا انتقال ہو گیا تو کیا وہ عورت جو پہلے سے عدت میں بیٹھی ہے وہ اپنی بھابھی کی صورت دیکھنے کے لیے رات میں جا سکتی ہے یا نہیں؟
عدت کے دوران ضرورتِ شدیدہ (مثلًا طبیعت بہت ناساز ہوجائے یا گھر منہدم ہوجائے یا منہدم ہونے کا خطرہ ہو وغیرہ)کے بغیر گھر سے باہر نکلنا جائز نہیں ہے، کسی رشتہ دار کے انتقال پر ان کی زیارت کے لیے جانا ضرورتِ شدیدہ میں داخل نہیں۔
لہذا صورتِ مسئولہ میں مذکورہ معتدہ عورت بھابھی کی میت دیکھنے کے لیے گھر سے باہر نہیں جاسکتی، فون پر اعزّہ واقارب سے تعزیت کرلے، اور نہ آنے کا عذر پیش کردے۔
الدر المختار میں ہے:
"(وتعتدان) أي: معتدة طلاق وموت (في بيت وجبت فيه) ولا يخرجان منه (إلا أن تخرج أو يتهدم المنزل، أو تخاف) انهدامه، أو (تلف مالها، أو لا تجد كراء البيت) ونحو ذلك من الضرورات."
(الدر المختار مع رد المحتار: كتاب الطلاق، باب العدة (3/ 536)،ط. سعيد)
فقط، واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144212200465
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن