بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا مہر کی رقم برکت والی ہوتی ہے؟


سوال

حق مہر کس کا ہوتا ہے ؟کیا حق مہر لڑکی کا ہوتا ہے ؟ کچھ جگہوں پر یہ مشہور ہے کہ حق مہر کے پیسے برکت والے ہوتے ہیں، کبھی کوئی بیمار ہو تو اس میں سے کچھ پیسے نکال کر علاج کروایا جائے تو صحت ملتی ہے، یا نیا کاروبار شروع کرنا ہو تو اس میں سے کچھ پیسے شامل کیے جائیں تو برکت پڑتی ہے، اس لیے حق مہر ہمیشہ سنبھال کر رکھنا چاہیے، اگر ایسا ہے تو پھر حق مہر لڑکی کا تو نہ ہوا؟

جواب

واضح رہے کہ مہر لڑکی کا حق ہے،شوہر کے ذمہ اس کی ادائیگی واجب ہے،اور مہر پر ملکیت لڑکی کی  ہی ہوتی ہے،وہ اس کو جہاں چاہے استعمال کرے۔

البتہ یہ کہیں سے ثابت نہیں کہ مہر کے پیسے میں برکت ہوتی ہے ،اس کے پیسے سے علاج کروایا جائے تو شفا ملتی ہےوغیرہ یہ سب باتیں بے بنیاد ہیں ان کی کوئی اصل نہیں ہے۔

بدائع الصنائع میں ہے:

"وروي عن رسول اﷲ صلی اﷲ علیه وسلم، أنه قال من کشف خمار امرأته ونظر إلیها وجب الصداق دخل بها، أو لم یدخل وهذا نص في الباب."

( کتاب النکاح، فصل و أما بیان مایتاکد به المهر، ج:2، ص:292، ط: دار الكتب العلمية)

المبسوط للسرخسی میں ہے :

"و الدليل عليه أنها تحبس نفسها؛ لاستيفاء المهر، و لاتحبس المبدل إلا ببدل واجب و إن بعد الدخول بها يجب. و لا وجه لإنكاره؛ لأنه منصوص عليه في القرآن."

(كتاب النكاح، باب المهور، ج:5، ص:63، ط: بيروت)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144501100710

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں