بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا کرم اللہ وجہہ کہنا حضرت علی رضی اللہ عنہ کے ساتھ خاص ہے ؟


سوال

"کرم الله وجهه" حضرت علی رضی اللّٰہ عنہ کے ساتھ  خاص ہے یا نہیں ؟کیااور  صحابہ رضی اللّٰہ عنہم کوبھی"کرم الله وجهه "کہہ سکتے ہیں؟

جواب

 خوارج اپنی بدباطنی کی وجہ سے حضرت علی رضی اللہ عنہ کے بارے میں "سود الله وجهه "(اللہ ان کے چہرے کو سیاہ کرے) کہا کرتے تھے ،تو ان کی اس بات کے جواب  میں اہلِ سنت و الجماعت آپ رضی اللہ عنہ کے نام کے ساتھ "كرم الله وجهه"( اللہ آپ کے چہرہ کو معزز فرمائیں) لگاتے تھے،اس لیے یہ صرف آپ کے نام کے ساتھ مشہور ہوگیا، ورنہ معنی کے اعتبار سے دیگر صحابہ کرام رضی اللہ عنہ کے لیے بھی اس کا استعمال کرنا درست ہے۔

بعض حضرات نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کے نام کے ساتھ"کرم الله وجهه "لگانے کی ایک دوسرے وجہ بھی ذکر کی ہے کہ آپ رضی اللہ عنہ  بچپن میں ہی چوں کہ اسلام لے آئے تھے ،اس لیے آپ کا چہرہ مبارک کبھی کسی بت کے سامنے نہیں جھکا،اس لیے آپ رضی اللہ عنہ کے نام کے ساتھ"کرم الله وجهه" لگاتے ہیں ، لیکن اس بات سے یہ لازم نہیں آتا کہ دیگر صحابہ رضی اللہ عنہم نے اسلام لانے سے پہلےبتوں کی پوجا کی ہوگی  ،کیوں کہ آپ رضی اللہ عنہ کے علاوہ بھی بہت سارے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے بارے میں منقول ہے کہ انہوں نے کبھی بت پرستی نہیں کی۔

فتح المغیث میں ہے:

"وفي " تاريخ إربل " لابن المستوفي عن بعضهم ‌أنه ‌كان ‌يسأل ‌عن ‌تخصيصهم عليا ب " كرم الله وجهه " فرأى في المنام من قال له: لأنه لم يسجد لصنم قط."

(كتابة  الحديث وضبطه ،الحث علي كتبة ثناء الله والصلاة علي نبيه ،75/3،ط:مكتبة السنة،مصر)

فتاوی رشیدیہ میں ہے:

"سوال: حضرت علی رضی اللہ عنہ کے نام پر اکثر اہلِ سنت کرم الله وجهه کا استعمال کرتے ہیں اور دیگر صحابہ کے لیے نہیں ،تخصیص کی کیا وجہ ہے؟

جواب: چوں کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ کو خوارج بلفظِسود الله وجهه اپنی خباثت سے یاد کرتے ہیں ،اس واسطے اہلِ سنت نے کرم الله وجههمقرر کیا ،فقط واللہ تعالی اعلم۔"

(کتاب العقائد،کرم الله وجههکہنے کی وجہ،109،ط:ایچ ایم سعید)

امداد الفتاوی میں ہے:

"بعض علماء سے سنا ہے کہ خوارج نے آپ کے نام مبارک کے بعدسود الله وجهه بڑھایا تھا، اس کے جواب کے لیے کرم الله وجهه عادت ٹھہرالی گئی  اور ایک بزرگ سے یہ سنا تھا کہ چوں کہ آپ عہدِ طفلی میں اسلام لے آئے ،آپ کا وجہِ مبارک کبھی بت کے سامنے نہیں جھکا، اس لیے یہ کہا جاتا ہے۔فقط"

(مسائل شتی،حضرت علیؑ کے نام کے ساتھ کرم الله وجههکہنے کی وجہ،374/4،ط: مکتبہ دار العلوم کراچی)

مذکورہ دونوں توجیہات ذکر کرنے کے بعدعلامہ سخاوی رحمہ اللہ کی توجیہ کے بارے میں  حضرت مولانا یونس جونپوری رحمہ اللہ نے الیواقیت الغالیۃ میں لکھا ہے:

"یہ توجیہ بظاہر ضعیف ہے،اس لیے کہ بہت سے صحابہ جیسے حضرات حسنین ،ابن زبیر،نعمان بن بشیر وغیرہم رضی اللہ عنہم ہیں جنہوں نے اصنام کو سجدہ نہیں کیا،لہذا ان کے لیے بھی "كرم الله وجهه"استعمال کرنا چاہیے۔

اقرب حضرت گنگوہیؒ کی توجیہ  معلوم ہوتی ہے،لیکن مجھے متقدمین میں سے کسی کے کلام یاد نہیں ۔"

(الیواقیت الغالیۃ، حضرت علی ؑ کے ساتھ "كرم الله وجهه" لکھنے کی وجہ ،344/2،ط:کتب خانہ عزیزیہ)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144407100868

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں