کیا جس جگہ زیادہ بلیاں ہوں وہاں جھگڑے ہوتے ہیں؟
واضح رہے کہ اللہ تعالیٰ نےحالات کو (خواہ اچھے ہوں یا بُرے) انسانی اعمال سے جوڑا اور وابستہ فرمایا ہے، چنانچہ انسان کے نیک وبداعمال کی نوعیت کے اعتبار سے احوال مرتب ہوتے ہیں ۔اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید اور حضورصلی اللہ علیہ وسلم نے احادیثِ مبارکہ میں اعمال کی حسبِ نوعیت تاثیرات کو مختلف پہلوؤں اور طریقوں سے بیان فرمایا ہے ۔لہذاجھگڑوں کاسبب انسان کے اعمال ہوتےہیں ، اس لیے یہ کہناکہ جس جگہ بلیاں زیادہوں وہاں جھگڑے ہوتےہیں یہ کسی کااپناخیال ہوسکتاہے ، شرعی لحاظ سے اس کی کوئی حقیقت نہیں ہے۔
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144308101774
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن